تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کپاس کے پیداواری اہداف کا تعین نہیں ہو سکا، اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر

کراچی: ملک میں کپاس کے پیداواری اہداف کا تعین تاحال نہیں ہو سکا ہے، جس سے اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فروری میں مقرر ہونے والے کپاس کے پیداواری اہداف تاحال مقرر نہیں ہوئے، وفاقی حکومت نے رواں سال کے لیے ابھی تک کپاس کے پیداواری و کاشت کے اہداف مختص نہیں کیے ہیں۔

کاٹن ایئر 2024-25 کے لیے کپاس کی مداخلتی یا امدادی قیمت کا بھی ابھی تک تعین نہیں کیا گیا، قبل ازیں کئی دہائیوں سے یہ اہداف فروری کے دوسرے ہفتے تک مختص کیے جاتے تھے۔

موجودہ صورت حال پر کاٹن اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، منفی موسمی حالات کے باعث ملک بھر میں کپاس کی کاشت بھی شدید متاثر ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں زبردست مندی کے رجحان اور توانائی کی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی کے باعث پاکستان میں روئی کی خرید فروخت تعطل کا شکار ہے۔

یاد رہے کہ پیر کو سندھ کے وزیر زراعت محمد بخش مہر نے وفاق سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کپاس کی امدادی قیمت 10 سے 11 ہزار روپے من مقرر کرے، کیوں کہ مناسب قیمت نہ ملنے سے کاشت کار کپاس نہیں لگا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا رواں سال سندھ میں کپاس کی فصل کا ٹارگٹ 6 لاکھ 40 ہزار ہیکٹرز رکھا گیا، اور اس وقت کپاس کی بوائی 20 فی صد ہو چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -