تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کون سے ممالک کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ گئے؟

یوں تو دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینز کی ترسیل کا عمل جاری ہے، تاہم ایک طرف جہاں 220 ممالک اور خطے کرونا وائرس سے متاثر ہیں، وہاں چند ایسے ممالک ہیں جو کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ گئے ہیں۔

کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ جانے والے ممالک میں 4 وہ ملک ہیں جنھوں نے اب تک کرونا ویکسین لگانے کا عمل شروع تک نہیں کیا، ان میں ایریٹریا، برونڈی، تنزانیہ اور شمالی کوریا شامل ہیں۔

چند ایسے ممالک بھی ہیں جنھوں نے ابھی پہلا قدم ہی اٹھایا ہے، مثلاً ہیٹی، جسے پچھلے ہفتے ہی ویکسین کی پہلی کھیپ ملی ہے، جب کہ ایسے ممالک کی فہرست تو بہت طویل ہے جہاں ابھی 2 فی صد آبادی کو بھی ویکسین نہیں لگ پائی، ان میں آبادی کے لحاظ سے افریقا کا سب سے بڑا ملک نائجیریا بھی شامل ہے اور بر اعظم افریقا کے چند دیگر ممالک بھی۔

نہایت متعدی ڈیلٹا ویرینٹ کے پیش نظر ویکسینیشن میں پیچھے رہ جانے والے ممالک میں حالات قابو سے باہر بھی ہو سکتے ہیں۔ اب تو کرونا وبا کو پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن نے ’ویکسین نہ لگوانے والوں کی وبا‘ قرار دے دیا ہے، ایسے مقامات وائرس کے گڑھ بننے کا بھی خطرہ ہے، جہاں سے ممکنہ طور پر نئے اور مزید خطرناک ویرینٹ پیدا ہو سکتے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق کووِڈ 19 کی ویکسین کی عالمی تقسیم میں خطرناک حد تک عدم یکسانیت پائی جاتی ہے، جن کے پاس ویکسین موجود ہے، وہ آہستہ آہستہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے ہیں، جن کے پاس نہیں، وہ اب بھی لاک ڈاؤن کی زد میں ہیں۔

ایک طرف امیر ممالک میں حالات معمول پر آ رہے ہیں، وہاں کم خطرے سے دوچار نوجوان بھی ویکسین لگوا رہے ہیں، لوگ چھٹی کے دن ساحلوں پر تفریح کر رہے ہیں کیوں کہ وہ مکمل ویکسینیشن کروا چکے ہیں جب کہ کئی ملکوں میں صحت سے وابستہ افراد ابھی تک انتظار کر رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ انھیں تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔

غریب ملکوں میں ویکسین کی عدم دستیابی کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر عدم مساوات ہے، یعنی ان ملکوں کو اتنی ویکسین فراہم ہی نہیں کی جا رہی جتنی امیر ملکوں کے پاس ہے، اب تک دنیا بھر میں 3.5 ارب ویکسین ڈوز تقسیم کیے جا چکے ہیں، لیکن ان میں سے 75 فی صد صرف دس ممالک کے لوگوں کو لگے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق غریب ملکوں کے مقابلے میں امیر ممالک میں ویکسین کے 62گنا زیادہ ٹیکے لگائے گئے ہیں، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک اپنی ضرورت سے پانچ سے آٹھ گنا زیادہ ویکسین رکھتے ہیں اور اب بچوں کو ویکسین لگانے اور مکمل ویکسین کروانے والوں کو ایک اضافی بوسٹر ٹیکا لگانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت نے بارہا امیر ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ویکسین ڈوز دیگر ممالک کو دیں اور ویکسین تیار کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔

Comments

- Advertisement -