اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں لیکن ہم آپ کو ایسے ملک کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں رات میں بھی آگ برساتی گرمی ہوتی ہے۔
انسانی ترقی نے زمین کی حفاظت کے قدرتی نظام کو ایسا اتھل پتھل کیا ہے کہ جس کا خمیازہ اور موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کی صورت میں برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ کہیں حد سے زیادہ گرمی تو کہیں طوفان اور سیلاب انسانوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی سے زمین کا درجہ حرارت بھی معمول سے بڑھ چکا ہے جس کے باعث کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ ایسا ہی ایک مغربی افریقہ کا ملک مالی ہے جہاں رواں سال پڑنے والی گرمی نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالی کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے لگ بھگ پہنچ چکا ہے اور رات کے وقت درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہاں راتوں میں بھی آسمان سے آگ برستی محسوس ہو رہی ہے۔
شدید گرمی کے باعث وہاں اے سی، کولر، فریج کچھ کام نہیں کر رہے ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ اور برف کی مانگ بڑھنے کے باعث اب وہاں برف کے کیوبز کی قیمتیں روٹی سے زیادہ اور آسمان تک جا پہنچی ہیں۔
مالی میں جہاں روٹی اور دودھ 200 فرینکس میں ملتا ہے وہاں برف کے کیوبز 500 فرینکس میں دستیاب ہیں اور بڑھتی مانگ کے پیش نظر ان کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
قیامت خیز گرمی اور پانی کی قلت کے باعث ملک میں ہیضہ، ڈائریا پھیلنے لگا ہے اور اسپتال ایسے مریضوں سے بھر رہے ہیں جب کہ کئی علاقوں میں تعلیمی اداروں کو بند جب کہ حکومت کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور لو سے بچنے کے لیے آئس کیوبز کے استعمال کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔