اسلام آباد: مقامی عدالت نے لڑکی اور لڑکے پر تشدد و برہنہ کیس میں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4روز کی توسیع کردی جبکہ متاثرہ لڑکے اور لڑکی نے کیس کی باقاعدہ پیروی شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ای الیون اسلام آباد میں لڑکی و لڑکے پر تشدد اور برہنہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت تمام ملزمان کو ایف 8کچہری پہنچایا گیا اور جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی اور متاثرہ لڑکے اور لڑکی نے کیس کی باقاعدہ پیروی کا آغاز کر دیا ، متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل حسن جاوید شورش عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
پولیس نے ملزمان کے مزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا کی ، وکیل شفقت عباسی نے بتایا کہ حافظ عطاالرحمن کی جانب سےمیں وکیل ہوں، جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا پہلےدن میں نےاس سےسورہ یٰسین سنی تھی۔.
عدالت نے استفسار کیا ملزمان کاکتنےدن کاجسمانی ریمانڈہوچکا ہے، سرکاری وکیل نے بتایا ملزمان کا 6 روز کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے اور مرکزی ملزم عثمان مرزا سے 2 موبائل اور پستول برآمد کیا گیا جبکہ مدعیوں کا 164 کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 11 لاکھ 25 ہزار وقتا ًفوقتاً مدعیوں سے وصول کیے، ڈھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی گئی ، جس میں 12 ملزمان شامل ہیں۔
سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ 375 اے کی نئی دفعات لگائی گئی ہیں ،جن میں عمر قیدیا سزائے موت شامل ہے، ڈھائی گھنٹے کی ویڈیو میں ملزمان نے خاتون کو بے لباس کیااورچھوا۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم سے برآمدپستول کی الگ ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے جبکہ بھتہ وصولی کی دفعہ 384 بھی الگ سے لگائی گئی ہے۔
جس کے بعد عدالت نے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کر دی۔