لاہور: انسداد منشیات عدالت نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت کی درخواست ایک بار پھر مسترد کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت نے ملزم رانا ثنا کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی۔
وکلائے صفائی نے فوٹیج اور طبی بنیاد پر ضمانت دینے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ عدالت چاہے تو بہ طور گارنٹی پاسپورٹ بھی رکھ لے، رانا ثنا اللہ قومی اسمبلی کے ممبر ہیں، ہر قسم کی ضمانت دینے کو تیار ہیں، مؤکل دل کے مریض ہیں آپریشن ہو چکا ہے۔
وکیل نے کہا کہ پہلے جج کو ضمانت درخواست کی سماعت کے دوران تبدیل کر دیا گیا، ڈیوٹی جج نے درخواست مسترد کردی، چند منٹوں میں رانا ثنا اللہ کو اے این ایف کے دفتر پہنچا دیا گیا، موقع پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی، سیف سٹی کیمروں کا ریکارڈ آنے کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت درخواست واپس لی، تفتیشی افسر کے مطابق منشیات اسمگلنگ کی اطلاع دی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج کا شور مچایا جا رہا ہے، گاڑی کے پکڑے جانے، کنال روڈ پہنچنے کے وقت کو الارمنگ کہہ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت مسترد
اے این ایف وکیل نے دلائل میں کہا کہ فوٹیج ہی نہیں ایک رپورٹ بھی ہے جسے مد نظر رکھا جائے، سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج پر فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، مزید شواہد بھی ہیں، سیف سٹی اور موٹر وے کا سسٹم الگ الگ ہے، کیا تمام گھڑیاں ایک طرح کا وقت دے سکتی ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت میں کوئی نئی دلیل نہیں اس لیے مسترد کی جائے۔
دلائل کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کر دی، اس سے پہلے بھی رانا ثنا نے درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے ڈیوٹی جج نے مسترد کر دیا تھا۔