کراچی: سینیٹر نہال ہاشمی کی سزا کے فیصلے کے خلاف نامعلوم افراد نے عدلیہ مخالف بینرز لگا دیے، 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود انتظامیہ اس سنگین واقعے سے غافل رہی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے دھمکی آمیز تقریر اور توہین عدالت کیس میں سینیٹر نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد کراچی کے علاقے شارع فیصل میں نامعلوم افراد نے عدلیہ مخالف بینرز آویزاں کر دیے۔
عدلیہ مخالف بینرز پر نااہل وزیر اعظم کا عدلیہ مخالف شعر درج ہے جو نواز شریف کئی مرتبہ جلسوں میں دہرا چکے ہیں، عدلیہ کےفیصلےکیخلاف اورنہال ہاشمی کےحق میں نعرے بھی درج ہیں۔
توہین عدالت کیس : سپریم کورٹ نےنہال ہاشمی کوایک ماہ قید کی سزا سنادی
دوسری طرف اے آر وائی نیوز کی جانب سے کمشنر کراچی اعجاز خان سے رابطہ کیا گیا تو وہ بھی مذکورہ واقعے سے لاعلم نکلے۔
وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ بینرز کا علم نہیں البتہ لگانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
یاد رہے عدالت عظمیٰ نے 24 جنوری کو نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا تھا۔
نہال ہاشمی کی صحت تسلی بخش ہے: ذرائع پمز اسپتال
خیال رہے کہ گزشتہ سال کراچی میں ایک تقریر کے دوران نہال ہاشمی نے پاناماکیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ارکان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا حساب لینے والوں سن لو تم کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے خاندان کے لیے زمین تنگ کردیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں عدلیہ مخالف بینرز کا نوٹس لے لیا۔
اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے شارع فیصل پر عدلیہ مخالف بینرز فوری ہٹانے کی ہدایت کی تو دوسری طرف شاہراہوں پر بینرز کی موجودگی پر شہری انتظامیہ پر برہم بھی ہوئے۔
برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ حساس علاقے میں بینرز کیسے لگ گئے؟ فوری طور پر ذمہ داران کی نشاندہی کی جائے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔