لاہور: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت پیش نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے دلائل میں کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے، لیکن ملزم نے نیب انوسٹی گیشن جوائن نہیں کی، وہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ سلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کا حکم دے اور ملزم کو اشتہاری قرار دیا جائے۔
جس پر احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکوٹرز کی درخواست پر سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
.
عدالت نے تفتیشی افسرکو ہدایت کی کہ سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کر کے ایک ماہ میں رپورٹ دی جائے، عدالت کا تحریری فیصلہ ایک صفحہ پر مشتمل ہے بعد ازاں منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں : سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اس سے قبل نیب لاہور نےسلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کی کاروائی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
خیال رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے تھے۔