سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ صوبے کے تمام 32 اضلاع میں عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس کی عدم دستیابی کے معاملے پر طارق منصور ایڈووکیٹ کی دائر کی گئی درخواست منظور کر لی اور جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سندھ حکومت کو صوبے کے 32 اضلاع میں عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں پبلک ٹوائلٹس کی تعمیر نہ کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایڈووکیٹ طارق منصور کی جانب سے یہ درخواست 2009 میں دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس نہ ہونے سے خواتین، بچوں اور معذور افراد کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق سندھ حکومت سرکاری سطح پر پبلک ٹوائلٹس بنانے کی پابند ہے اور قانون کے مطابق ہر ضلع میں عوامی پر ٹوائلٹس تعمیر کرنا ضروری ہے۔
درخواست گزار نے اس حوالے سے آئین میں درج عوامی حقوق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پبلک ٹوائلٹس تعمیر نہ کرنا آئین کے آرٹیکل 4 اور 19 کی خلاف ورزی ہے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ سندھ حکومت کو بس اسٹاپ، شاپنگ سینٹرز، پارکس اور قبرستانوں سمیت دیگر مقامات پر ٹوائلٹس تعمیر کرنے کا حکم دیا جائے۔