کراچی کے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کا مزید ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی فرحان ملک اور دیگر کا ریمانڈ ختم ہونے کے بعد انہیں آج اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پیشی کے موقع پر ایف آئی کی جانب سے کال سینٹر کیس میں فرحان ملک اور محمد اطیر کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
تاہم عدالت نے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فرحان ملک اور محمد اطیر کو جیل بھیجنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں ملیر جیل روانہ کر دیا گیا۔
علاوہ ازیں ملیر جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرحان ملک کے وکیل نے کہا کہ فرحان ملک کو جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا، تاہم عدالت نے ان کا مزید ریمانڈ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو مقدمہ بنایا گیا اُس کے ملزم نے کہا کہ وہ فرحان ملک سے پہلی بار ایف آئی اے آفس میں ملا ہے۔ ان کے موکل نے جو جرم کیا ہے، ایف آئی اے وہ بتانے سے قاصر ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے 20 مارچ کو پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں صحافی فرحان ملک کو گرفتار کیا تھا بعد ازاں ان کی کال سینٹر کیس میں بھی گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔
ایف آئی اے نے صحافی فرحان ملک کو گرفتار کرلیا
ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈا) اور پی ایف یوجے نے صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایمنڈ اور پی ایف یو جے کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت ، فوری رہائی کا مطالبہ