لاہور : لاہور کی سول عدالت نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے مشہور زمانہ ڈرامہ سیریل "میرے پاس تم ہو” کی آخری قسط روکنے کے لئے حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی۔ جج نائلہ ایوب نے قرار دیا کہ ڈرامہ کی نشریات سے معاشرے پر منفی اثرات کا امکان نہیں، سینسر بورڈنے بھی اجازت دےدی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ ڈرامے سے معاشرے پر برا اثر پڑنے کا امکان نہیں، سنسر بورڈ نے بھی ڈرامے کی نمائش کی اجازت دے دی ہے، درخواست گزار کا کیس اس موقع پر حکم امتناعی کا نہیں بنتا۔
اے آر وائی کی طرف سے میاں عرفان اکرم اور وقاص احمد عزیز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ وکیل اےآروائی نے کہا ڈرامے کی آخری قسط 25 جنوری کو اے آر وائی ڈیجیٹل اور سینما گھروں میں نشر ہونی ہے۔ "میرے پاس تم ہو” ڈرامہ معاشرے کی اصلاح کے لیے ہے، ڈرامے کا مقصد غیرت کے نام پر قتل کرنے کی جوصلہ شکنی ہے، قانون کے مطابق بھی سول کورٹ اس معاملے کی سماعت نہیں کرسکتی۔
وکیل نے مزید کہا کہ درخواست گزار کو اگر کوئی شکایت ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کرتے، جو قسط نشر ہی نہیں ہوئی اس کے متعلق درخواست قانون کے خلاف ہے، درخواست گزارقانون کے بجائے ڈرامےکےمکالموں پربات کررہےہیں ، اے آر وائی نے معاشرے کی ایسی برائی کی نشاندہی کی جس پربات کرتے لوگ گھبراتے ہیں۔
مزید پڑھیں : میرے پاس تم ہو’ کی آخری قسط کیسی ہوگی ؟ عائزہ خان کا بڑا انکشاف
واضح رہے کہگذشتہ روز مقبول ڈرامے کی آخری قسط رکوانے ایک خاتون پٹیشن لے کر عدالت پہنچیں تھیں ، دوران سماعت عدالت نےکہا تھا پورا ڈرامہ دیکھ کرآگئیں،آپ پہلے کیا کررہی تھیں ، اتنےٹکٹ فروخت ہوگئے، آخری وقت پرڈرامہ کیسےروک دیں۔
درخواست گزارکے وکیل نے کہا تھا کہ ڈرامےمیں ایک عورت پیسے کے لئے اپنے بچے کو بھی چھوڑ کر چلی جاتی ہے ، جواب میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بولےمگروہ آخری قسط میں واپس آرہی ہے، بعد ازاں عدالت نے فریقین سےچار فروری کو جواب طلب کرلیا تھا۔
خیال رہے’ میرےپاس تم ہو’کی آخری قسط کل اےآروائی ڈیجیٹل سمیت پاکستان بھرکےسینماگھروں میں نشرہوگی، قسط کو سب سے پہلےاے آروائی زیپ کی ایپلیکشن پر دیکھا جاسکے گا۔