کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ساڑھے تین سو سے زائد درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ہٹادی، جس کے بعد گاڑیاں،اشیا خوردنی اور ملبوسات سستے ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نےریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے متعلق گزشتہ روز فیصلہ دیتے ہوئے وزیرخزانہ کو ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کےاختیارات کالعدم قراردیے تھے۔
عدالتی فیصلے کے بعد ساڑھے تین سو اشیاء پر عائد کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی واپس ہوگئی۔
خیال رہے کہ وزیر خزانہ کو آئین میں ترمیم کے بعد یہ اختیارات دیے گئے تھے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے معاشی فرنٹ پر وفاقی حکومت کےلئے مزید مشکلات ہوگئیں ہیں ، ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سے ایف بی آر کو پچیس ارب روپے ملنے کی توقع تھی۔
فیصلے سے درآمدکی گئی خوردونوش کی اشیا، گاڑیاں، ٹائرز اورملبوسات سستے ہو جائیں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک سے درآمدہونیوالی 731اشیاء پراضافی درآمدی ڈیوٹی غیر آئینی قرار دیا تھا اور اسحاق ڈار کا وزیر خزانہ کی حیثیت سے کیا گیا فیصلہ عدالت نے آئین سے متصادم قرار دے دیا جبکہ عدالت نے درآمدی ڈیوٹی کی مد میں وصول شدہ فوری رقم واپس کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
امپورٹرز نے عدالت کو بتایا کہ مچھلی، دودھ کریم، مکھن، میک اپ کا سامان، خواتین کے بیگ، چمڑے سے بنی مصنوعات سمیت 731 اشیاء پر 5سے 60 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کی گئی۔
درخواست کے مطابق اضافی درآمدی ڈیوٹی کامقصد درآمدی بل میں کمی کرناہے درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کیاگیا۔
دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ درآمد ہونے والی بیشتر اشیاء پاکستان میں نہیں بنائی جاتیں اضافی ڈیوٹی کانفاز اعلی عدالتوں کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے سرکاری وکیل کی درخواست پر اپنا فیصلہ ایک ماہ کیلیے معطل کردیا تھا جبکہ وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دی جائے۔