تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

احتساب عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی دختر مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت پہنچے جہاں کیس میں 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت پہنچے جہاں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ گزشتہ روز نیب کی جانب سے دائر ضمنی ریفرنسز پر بھی سماعت ہوئی۔

سماعت میں آج طلب کیے گئے چاروں گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ وزارت اطلاعات کے افسر گواہ مبشر توقیر شاہ پر جرح بھی مکمل کر لی گئی۔

گواہ مبشر توقیر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ والیم 5 کی سی ڈی 5 فروری کو نیب افسر کے حوالے کی۔ تفتیشی افسر کو حسن نواز کے بی بی سی کو انٹرویو کی سی ڈی اور 12 صفحات پر مشتمل انٹرویو ٹرانسکرپٹ بھی تفتیشی افسر کو دیا۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دریافت کیا کہ کیا تفتیشی افسر نے آپ کا بیان ریکارڈ کیا تھا جس پر گواہ نے جواب دیا کہ میمو پر دستخط لیے گئے بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

وکیل نے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ نیب کے خط کو محلول سے مٹا کر درست کیا گیا، جس پر گواہ کا کہنا تھا کہ اصل خط کو فلوئڈ لگا کر ترمیم کی گئی۔

مبشر توقیر کے علاوہ استغاثہ کے بقیہ گواہوں وقاص احمد، زاور منظور اور سلطان نذیر کا بیان بھی قلمبند کرلیا گیا۔

گواہ سلطان نذیر کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کو 10 صفحات پر مشتمل انٹرویو، اسمبلی خطاب کا ٹرانسکرپٹ دیا۔ 22 صفحات پر مشتمل نواز شریف کے انٹرویوز کا ٹرانسکرپٹ بھی حوالے کیا جبکہ تفتیشی افسر کو بیان بھی ریکارڈ کروایا۔

آج کی سماعت پر نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی جسے بعد ازاں خارج کردیا گیا۔

سماعت کے موقع پر نواز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ لندن میں بیمار ہیں ان کے ٹیسٹ ہونے ہیں۔ ہم ہمیشہ عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف کی لندن میں موجودگی ضروری ہے، نواز شریف کو لندن جانے کی اجازت دی جائے۔

تاہم عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ کیس کی مزید سماعت  22 فروری تک ملتوی کردی گئی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -