اشتہار

خاتون جج کو دھمکی کا کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد کی سیشن عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے۔

تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں سابق عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے نعیم پنجوتھہ اور انتظار پنجوتھا عدالت میں پیش ہوئے۔

- Advertisement -

وکیل انتظار پنجوتھا نے کہا کہ عمران خان پر لگائی گئی تمام دفعات قابلِ ضمانت ہیں، جس پر جج نے استفسار کیا کہ اس سے پہلے کیا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے؟ جس پر انتظار پنجوتھا نے کہا کہ اس سے پہلے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے۔

عدالت نے عمران خان کے وکلاء کو عدالتی دستاویزات ٹھیک کرکے دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 15 منٹ سے پڑھ رہا ہوں، مجھے آپ کی طرف سے دیئے گئے دستاویزات سمجھ نہیں آرہے۔

انتظار پنجوتھا نے کہا کہ درخواست گزار عمران خان سابق وزیراعظم ہیں، سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت نے عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ کوئی ایسا خط جس میں لکھا ہو کہ عمران خان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی؟ جس پر انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ میں آپ کو پیش کردیتا ہوں۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل کو ہدایت کی کہ کل تک متعلقہ خط پیش کردیں جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں طلب کررکھاتھا۔

جج نے کہا کہ عمران خان کی الیکشن مہم تو شروع ہے، جس پر وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوئےتو جج نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوئے لیکن کچہری تو پیش نہیں ہوئے، کچہری میں عمران خان پہلے آچکے ہیں، دوبارہ بھی آ سکتے ہیں۔

جج کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کیس کی نقول فراہم کرنی تھیں ، اس لیے عدالت نے بلایاتھا، ذاتی حیثیت میں ملزم کو کیس کی نقول فراہم کی جاتی ہیں، کسی اور کو نہیں کی جاتیں۔

سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے 16 مارچ تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت سولہ مارچ تک ملتوی کردی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں