تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

10 منٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ تیار

بیجنگ: چین کے طبی و سائنسی ماہرین نے ایسا ٹیسٹ تیار کرلیا جو 10 منٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص کرسکے گا، اس ٹیسٹ کی لاگت بھی خاصی کم ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین کے سائنسدانوں نے 10 منٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ تیار کرلیا ہے۔ پیکانگ یونیورسٹی کے کالج آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجنیئرنگ کے ماہرین نے سانس کے ذریعے کووڈ 19 کی تشخیص کرنے والے اس ٹیسٹ کو تیار کیا۔

یہ ٹیسٹ ان افراد کے لیے مددگار ثابت ہوگا جو پی آر ٹیسٹ یعنی حلق یا نتھنوں سے نمونے اکٹھے کرنے والے طریقہ کار سے گھبراتے ہیں جبکہ اس سے وقت کی بھی بچت ہوگی۔ اس ٹیسٹ کے لیے کسی فرد کو ایک بیگ میں 30 سیکنڈ تک سانس کو خارج کرنا ہوگا جبکہ 5 سے 10 منٹ تجزیے کو مکمل کرنے کے لیے درکار ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ بہت زیادہ مستند ہے جو کووڈ 19 کے مریضوں، صحت مند افراد اور نظام تنفس کے دیگر امراض سے متاثر افراد کو الگ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

اس تحقیق میں کووڈ 19 کے 74 مریضوں، نظام تنفس کے دیگر امراض سے متاثر 30 افراد اور 87 صحت مند لوگوں کو شامل کیا گیا تھا۔

ماہرین کے مطابق کووڈ 19 اور سانس کے دیگر امراض کے شکار افراد کی سانس میں پرو پانول کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جبکہ کووڈ کے مریضوں میں سانس میں بننے والے ایسیٹون کی سطح دیگر امراض کے شکار افراد کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

12 مرکبات کی بنیاد پر محققین نے ایک الگورتھم تیار کیا اور ماہرین کے مطابق ٹیسٹ کی افادیت 91 سے 100 فیصد تک دریافت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس نئی ٹیکنالوجی کے لیے کسی قسم کے جز یا مرکب کی ضرورت نہیں اور یہ ٹیسٹ سستا بھی ہے۔

اس کی لاگت 10 یو آن ہے جبکہ چین میں پی سی آر ٹیسٹ کی قمت 80 یو آن ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ یہ ٹیسٹ ایسے افراد میں بھی کووڈ 19 کو شناخت کرسکتا ہے جن کا پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رہا ہو جبکہ بغیر علامات والے مریض اور علامات سے قبل کے مرحلے والے مریضوں میں بھی بیماری کی جلد تشخیص ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس ٹیسٹ کو متعدد منظر ناموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے جیسے بیجنگ ونٹر اولمپکس میں۔ مگر انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ چین میں کووڈ کے کیسز کی تعداد زیادہ نہیں اور اس ٹیکنالوجی کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنے کے لیے مزید ڈیٹا کی ضرورت ہوگی۔

Comments

- Advertisement -