تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

پاکستان میں کورونا کی تشویشناک صورتحال ، ایک دن میں 34 ہلاکتیں ، ایک ہزار808 کیسز رپورٹ

اسلام آباد : پاکستان میں کورونا ایک بار پھر تشویشناک صورتحال اختیار کرنے لگا، ایک دن میں ریکارڈ 34 افراد جاں بحق اور ایک ہزار808کوروناکیسز سامنے آئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا تیزی سے پھیلنے لگا ، نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا کی صورتحال کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردیئے۔

جس میں بتایا گیا کہ ملک میں 24گھنٹے کے دوران ایک ہزار808 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعدپاکستان میں کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد22ہزار88 ہوگئی جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد 3لاکھ20ہزار849 تک جا پہنچی۔

این سی اوسی کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا سے ریکارڈ34 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد کورونا سے اموات کی تعداد 7ہزار55 ہوگئی۔

نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک میں 24 گھنٹے کے دوران 784 کورونا مریض صحتیاب ہوئے اور کورونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 3لاکھ20ہزار849 ہوگئی۔

ایک دن کے دوران ملک بھرمیں 36ہزار686 کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور اب تک مجموعی طور پر 48لاکھ10ہزار182 کورونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کی مریضوں کی تعداد 1لاکھ 52ہزار025، پنجاب ایک لاکھ8 ہزار221 ، خیبر پختونخوا میں 41 ہزار258 ، بلوچستان میں 16 ہزار 226 ہوگئی جبکہ گلگت بلتستان میں 4 ہزار409 اور آزاد کشمیرمیں 5 ہزار041 کیسز سامنے آئے۔

یاد رہے کورونا کے پھیلاؤ میں اضافے کے باعث این سی او سی نے بڑےعوامی تقریبات پر پابندی ، ہائی رسک ایریاز میں پابندیاں سخت کرنے اور اسکولوں میں موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات دینے کی سفارش کی تھی۔

این سی او سی نےاین سی سی کاہنگامی اجلاس بلانےکی سفارش کرتے ہوئے کہا کورونا کے ہائی رسک سیکٹرز پر پابندیاں بڑھانے ، ملک بھرمیں مزارات، سینما ہالز اور تھیٹرز فوری طور پر بند کرنے کی سفارش کی، جب کہ ہوٹل ریسٹورینٹ اور کھانے گھر لے جانے کی سہولت دس بجے تک محدود کرنے اور مارکیٹس جلد بند کرنے کی تجویز دی تھی۔

Comments

- Advertisement -