تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کووڈ 19 کی نشانیاں اس ترتیب سے ظاہر ہوسکتی ہیں

گزشتہ ایک سال میں کووڈ 19 کی مختلف علامات سامنے آچکی ہیں، کچھ ماہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں کووڈ 19 کی مختلف علامات کی ترتیب بیان کی گئی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چند ماہ پہلے سدرن کیلی فورنیا یونیورسٹی کے مائیکلسن سینٹرز کنورجنٹ سائنس انسٹیٹوٹ ان کینسر نے ایک تحقیق کی جس میں ماہرین نے کووڈ 19 کے مریضوں میں سامنے آنے والی علامات کی ترتیب بیان کی تھی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کی کون سی علامت پہلے نمودار ہوتی ہے اور کون سی بعد میں ہوتی ہے۔

سدرن کیلی فورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ان 55 ہزار سے زائد کووڈ 19 کے کیسز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جو عالمی ادارہ صحت نے چین میں 16 سے 24 فروری کے دوران اکٹھا کیا تھا۔

محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کی علامات دیگر امراض جیسے فلو سے ملتی جلتی ہیں مگر ان میں فرق پیدا کرنے والا عنصر علامات کی ترتیب ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق بخار ہی ممکنہ طور پر وہ پہلی علامت ہے جو کووڈ 19 کے بالغ مریضوں میں سب سے پہلے نظر آتی ہے۔

محققین کے مطابق مریض کو 104 یا اس سے زیادہ کا بخار ہوسکتا ہے، مگر کئی مریضوں کو کبھی بخار کا سامنا ہی نہیں ہوتا، اس لیے دیگر علامات کو بھی مدنظر رکھنا پڑتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بخار کے بعد کھانسی اور مسلز میں کھنچاؤ اور تکلیف کا سامنا ہوسکتا ہے، کھانسی عموماً خشک ہوتی ہے، جس میں بلغم نہیں بنتا، جس کے ساتھ جسم یا مسلز میں تکلیف کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکلات کووڈ 19 کی روایتی علامات ہیں، مگر اس کے ساتھ نظام ہاضمہ کے مسائل کا سامنا بھی مریضوں کو ہوتا ہے، جیسے متلی اور قے۔

عام طور پر لوگ ان علامات کو نظر انداز کردیتے ہیں اور تحقیق کے مطابق نظام تنفس کی اوپری نالی کی علامات کے ساتھ ساتھ متعدد مریضوں کے اندر کھانے کی خواہش ختم ہوجاتی ہے، قے اور متلی جیسی شکایات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

عام طور پر کووڈ 19 کے مریضوں میں ہیضے کی علامت سب سے آخر میں نمودار ہوتی ہے۔

تاہم کووڈ 19 کو شکست دینے والے کچھ مریضوں کو طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف مسائل جیسے تھکاوٹ کا سامنا ہوسکتا ہے، جس کا دورانیہ کتنا ہوسکتا ہے، اس کو جاننے کے لیے ابھی تحقیقی کام جاری ہے۔

کووڈ 19 کی ایک اور عام علامت بھی ہے مگر انفرادی طور پر اس کا تجربہ ہر ایک کے لیے مختلف ہوسکتا ہے۔

یعنی روایتی علامات بخار، کھانسی، قے اور سانس لینے میں مشکلات سے ہٹ کر اس مرض کی ایک سب سے غیر معمولی علامت چکھنے اور سونگھنے کی حس ختم ہوجانا ہے، جو نظام تنفس کی علامات سے پہلے بھی نمودار ہوسکتی ہے یا سب سے آخر میں بھی نظر آسکتی ہے۔

فلو کے مریضوں کو کبھی اس علامت کا سامنا نہیں ہوتا اور اس طرح یہ کووڈ 19 کی ایک منفرد نشانی ہے۔

یعنی اگر اوپر درج اکثر علامات کا سامنا ہو تو یہ کووڈ 19 کا اشارہ ہوسکتا ہے، جس کی تصدیق کے لیے ٹیسٹ کروا لینا چاہیئے یا ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -