واشنگٹن: امریکی ادارے سی ڈی سی نے مختلف تحقیقی رپورٹس میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین مختلف عمر کے بچوں کے لیے محفوظ اور بیماری سے بچاؤ میں مؤثر ہیں۔
اس حوالے سے امریکی ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر تین ریسرچ رپورٹس جاری کی ہیں، یہ رپورٹس مختلف عمر کے بچوں کے حوالے سے ہیں، جو 5 سے 11 سال، 12 سے 17 سال اور 5 سے 17 سال کی عمر کے بریکٹس پر مشتمل ہیں۔
5 سے 11 سال کی عمر کے 42 ہزار سے زیادہ ایسے بچوں میں جو ویکسینیشن کروا چکے تھے، فائزر ویکسین کے محفوظ ہونے کی جانچ پڑتال کی گئی، اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ ویکسینیشن کے بعد نظر آنے والے مضر اثرات اکثر معمولی اور عارضی ہوتے ہیں اور دل کے پٹھوں کے ورم کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔
دوسری تحقیق میں 12 سے 17 سال کی عمر کے 243 بچوں میں فائزر ویکسین کے مؤثر ہونے کی جانچ پڑتال کی گئی، معلوم ہوا کہ یہ ویکسین بیماری سے بچانے کے لیے 92 فی صد تک مؤثر ہے۔
یہ تحقیق جولائی سے دسمبر 2021 کے دوران ہوئی جب امریکا میں ڈیلٹا قسم کے کیسز زیادہ تھے، جب کہ اس عمر کے بچوں میں کرونا کی شرح بہت کم تھی، تیسری تحقیق بھی اس وقت ہوئی جب ڈیلٹا کا غلبہ تھا۔
اس تحقیق میں 5 سے 17 سال کی عمر کے ان بچوں کو شامل کیا گیا جو کرونا انفیکشن کے باعث اسپتال میں زیر علاج رہے تھے اور ان میں ویکسینیشن مکمل کرانے والے بچوں کی شرح ایک فی صد سے بھی کم تھی۔
بوسٹن چلڈرنز ہاسپٹل کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر جان براؤنسٹین نے بتایا کہ ہمارے خیال میں ان رپورٹس سے تصدیق ہوتی ہے کہ ویکسین بہت زیادہ محفوظ اور مؤثر ہیں، ویکسین سے مضر اثرات کا خطرہ بہت کم ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں نومبر سے 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں فائزر ویکسین کا استعمال کرایا جا رہا ہے، جب کہ مئی 2021 میں 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے اس کے استعمال کی منظوری دی گئی تھی، اگست میں 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے بھی فائزر ویکسین کے استعمال کی مکمل منظوری دی گئی تھی۔