بھارت میں گائے رکشکوں کی وجہ سے گائے کا کاروبار جرم بن گیا۔
مودی سرکار کے تیسرے دوراقتدار میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان مودی کے ہندوتوا نظریے کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، بی جے پی حکومت گائے کے تحفظ کے نام پر آئے روز متعصبانہ اور انتہا پسندانہ قوانین نافذ کرنا معمول بنا چکی ہے۔
ان تمام ہتھکنڈوں کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنا اور انہیں دباؤ میں رکھنا ہے، حال ہی میں بی بی سی نے مسلمانوں اور دیگر گائے تاجروں پر گائے رکشکوں کے ہاتھوں ہونے والے ظلم و ستم کو بے نقاب کیا ہے۔
بی بی سی کا کہنا ہے بھارت کے بیشتر حصوں میں گائے کا گوشت کھانے پر پابندی جبکہ گائے ذبح کے خلاف کالے قوانین ہیں، بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے گائے رکھنے پر قانون بنا کر دس سال قید کی سزا اور پانچ لاکھ تک جرمانہ بڑھا دیا۔ اترپردیش کے ضلع کُشی نگر میں ٹرانسپورٹر کو گائے اسمگلنگ کے جھوٹے الزام میں جیل بھیج دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بہار میں بھی بی جے پی حکومت کے باعث گائے رکشکوں کے تشدد، بھتہ خوری اور کرپشن کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اُترا کھنڈ میں ایک مسلمان نوجوان کو پولیس نے گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں قتل کردیا تھا۔