اسرائیلی وزیراعظم اور فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اور نیتن یاہو نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔
غاصب صہیونی ریاست کی غزہ پٹی پر مسلسل جنگ 14 ماہ سے جاری ہے جبکہ لبنان میں بھی اس نے ایک ماہ قبل نیا محاذ جنگ کھول دیا ہے اس کے علاوہ ایران پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔
اس چومکھی لڑائی کے دوران یہ خبر آئی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اور انہوں نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اہم معلومات تک ان کی رسائی کو روکا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم گزشتہ دنوں وزیر دفاع گیلنٹ کو برطرف کر دیا تھا جب کہ اپنی رہائشگاہ پر دو بار حملوں کے بعد وہ سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کو بھی برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ دنوں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ جنگ سے متعلق مبینہ جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، کاؤنٹی کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ دونوں کی بیرون ملک سفر کی صورت میں گرفتاری کا امکان ہے اور کئی ممالک عدالتی حکم پر عملدرآمد کرنے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز کے غزہ پر جاری وحشیانہ حملوں میں اب تک 43 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس دوران جنگی قوانین کو بھی اپنے پیروں تلے روند ڈالا اور پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں، اسکولوں تک کو بمباری کر کے ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
اس خبر کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔