کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بیٹر اعظم خان پر عائد کردہ جرمانے کا جائزہ لینے کے بعد اسے ختم کردیا ہے۔
کراچی وائٹس کے کھلاڑی اعظم خان پر نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں لاہور بلوز کے خلاف نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے دوران پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ میچ آفیشلز نے عائد کیا تھا۔
اعظم خان نے پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی کی تھی اورایک امپائر کی ہدایت کے باوجود وہ اس ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے میں ناکام رہے تھے۔
واضح رہے کہ کھلاڑی اور ٹیم آفیشلز کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ کوئی ایسی چیز پہنیں اور دکھائیں یا اپنے ذاتی پیغامات اپنے سازوسامان کے ذریعے پیش کریں ۔ اس کے لیے پلیئر یا ٹیم آفیشلز ایسوسی ایشن اور پی سی بی کرکٹ آپریشنز ڈپارٹمنٹ کی پیشگی منظوری ضروری ہے۔
یاد رہے کہ یشنل ٹی20 کپ کے دوران کراچی وائٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے اعظم خان فلسطین کا لوگو اپنے بلے پر لگایا اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کی تھی جس پر پی سی بی جرمانہ عائد کیا تھا۔
بورڈ کی جانب سے کرکٹر پر جرمانہ ہونے کے بعد سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر فینز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کو مداحوں نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعظم خان پر جرمانے کی شدید مذمت کی تھی جبکہ صارفین نے ذکا اشرف کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔