تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ملزمان کا پولیس پر حملہ، گرفتار ساتھی کو چھڑا لیا، ایک اہلکار جاں بحق

کراچی: کورنگی بلوچ کالونی میں مسلح ملزمان پولیس پر حملہ کرکے اپنے گرفتار ساتھی کو چھڑا کر لے گئے، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا جس کی حالت تشویش ناک ہے، وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی سے کورنگی ندی جانے والے راستے پر مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا اور اپنے گرفتار ساتھی کو چھڑا کر لے گئے۔

اے آر وائی نیوز کے رپورٹر سلمان لودھی کے مطابق دواہکار گرفتار ملزم کو عدالت میں پیشی کے بعد واپس لے کر جارہے تھے کہ ملزموں نے دھاوا بولتے ہوئے فائرنگ کردی نتیجے میں ملزمان کی فائرنگ سے دونوں اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک اہلکار دوران علاج دم توڑ گیا دوسرے کی حالت تشویش ناک ہے۔

اطلاعات ہیں کہ ملزم ہیڈ کانسٹیبل کے قتل میں ملوث تھا اور اسے لانے والے اہلکار کورنگی تھانے کے تھے، قتل کے اس اہم ملزم کو صرف دو اہلکار اپنے ہمراہ پرائیوٹ گاڑی واپس لے جارہے تھے اور کوئی پولیس موبائل ملزم کو واپسی لے جانے کے لیے موجود نہیں تھی۔

پولیس کے مطابق عینی شاہدین سے معلومات حاصل کرکے ملزمان کے خاکے تیار کیے جائیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلر کو محض دو اہلکار کیوں لے کر جارہے تھے، دہشت گردوں کو لانے لے جانے میں آسان ہدف کیوں بنایا ہوا ہے اور پولیس ملزموں کو لانے لے جانے میں سخت سیکیورٹی کے اقدامات کیوں نہیں کرہی۔

جناح اسپتال کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ زخمی پولیس اہلکار دائم کی حالت اب بہتر ہے اُسے سر اور سینے پر گولیاں لگی ہیں،پولیس اہلکار کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس چیف مشتاق مہر نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کررہے ہیں کہ انتے خطرناک ملزمان کو کیسے پرائیویٹ وین میں لے جایا جارہا تھا فائرنگ کے مقام سے نائن ایم ایم کے 2 خول ملے ہیں جنہیں فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔

تفتیشی حکام نے کہا ہے کہ ملزموں کے پاس ایس ایم جی تھی اور ملزمان کار میں آئے تھے اور بائیک چھین کر اس پر فرار ہوگئے، ملزمان نے پولیس افسر عبدالوسیع کا پسٹل گاڑی سے چوری کیا تھا۔


ARY News obtains pictures of Korangi’s gun… by arynews

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ حملہ کرنے والے اور رہا کروائے گئے ملزمان کو ہر صورت گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہےجس کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ ملزم کو ہیڈ کانسٹیبل کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت میں اس کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -