اتوار, جون 30, 2024
اشتہار

’عزم استحکام آپریشن میں سرحد پار دہشتگردوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عزم استحکام آپریشن میں سرحدپار دہشتگردوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے اور دہشتگردوں پر حملہ قوانین کی خلاف ورزی نہیں۔

ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان سے دہشتگردی ایکسپورٹ ہو رہی ہے آپریشن عزم استحکام کا فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا گیا اپوزیشن سے بات کریں گے اور اے پی سی بھی بلاسکتے ہیں۔

وزیردفاع نے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر فل اسٹاپ لگاتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی گراؤنڈ نہیں جس پر کالعدم ٹی ٹی پی سے بات کریں۔

- Advertisement -

قبائلی امن جرگے نے آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کرتے ہوئے پارلیمان میں بحث اورقوم کوآگاہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا پاکستان کی خاطر ہم کسی سے کوئی گلہ نہیں کررہےہیں لیکن آپریشن ہماری لاشوں سے گزرکرہوگا کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمارامطالبہ یہ آپریشن کےبارے میں واضح اعلان کیاجائے اور آپریشن کے معاملے کو پارلیمنٹ لایاجائے، ہم کسی بھی صورت میں آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ماضی کے آپریشن کے بعد جب لوگ فاٹا واپس آئے تو ان کے گھر نہیں تھے اب ایک بار پھر آپریشن کا اعلان کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی میں دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے توکہتے ہیں افغانستان سے لوگ آئے، ان پر الزام لگا کر ملک میں ایک احتجاج بھی کروادیا جاتا ہے، اپنے سر سے الزام اتار کر افغانستان پر تھوپ دیا جاتا ہے، ایک بار باڑ لگادی گئی تو پھر افغانستان سے کیسے لوگ آجاتے ہیں، جب باڑ کا پوچھو تو جواب دیا جاتا ہے کہ باڑ ہی اکھاڑ دی گئی ہے۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں