تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کوے بنے مزدور، مغربی ملک کا دلچسپ اقدام!

مغربی ملک سوئیڈن میں تربیت یافتہ کوے کچرا چن کر ایک جگہ جمع کرتے ہیں جس کے معاوضے میں انہیں مزیدار خوارک دی جاتی ہے۔

کائیں کائیں کرتے کوے کے بارے میں سب ہی بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ ’’کوا سیانا جانور ہے‘‘ مگر سوئیڈن میں اس چالاک جانور کو تربیت دے کر ماحول کے لیے کارآمد بنایا لیا گیا ہے۔

سوئیڈن میں صفائی کے شعبے سے منسلک کمپنی کوروڈ کلیننگ نے سڑکوں پر پڑے استعمال شدہ سگریٹ کے پھینکے گئے ٹکڑوں کو اٹھانے کا بیڑا اٹھایا اور اسکے لیے سدھایا کووں کو۔

اس کام کے لیے جنگلی کووں کو مرحلہ وار اس طرح تربیت دی گئی کہ پہلے انہیں ان مقامات تک لایا جاتا جہاں سگریٹ کے ٹوٹے پڑے ہوتے پھر جیسے ہی وہ یہ ٹوٹے اٹھانے لگتے تو ہر مرتبہ انہیں کھانے کے لیے ذائقہ دار چیز دی جاتی۔

اس طرح تربیت فراہمی کا سلسلہ جاری رہا اور آہستہ آہستہ کوے اس کے ماہر ہوتے گئے۔

اس منصوبے میں شامل ایک ماہر کے مطابق اگر یہ معصوم پرندے اسی کوڑے یعنی سگریٹ کے ٹوٹوں کو کھانے لگیں تو وہ ان کے لیے جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔

اسی لیے ہم نے انہیں یہ تربیت دی تاکہ وہ یہ نہ کھائیں اور ہماری دی ہوئی غذا سے لطف اٹھائیں۔

ماہر کا کہنا تھا کہ پہلے چند پرندوں کو تربیت یافتہ کیا گیا پھر کووں کی بڑی تعداد کو میدان میں چھوڑا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس معمولی سے تربیت سے ہزاروں ڈالر بچا لیے گئے اگر کووں سے یہ کام نہ لیا جاتا تو اندازہ ہے کہ ان سگریٹ کے ٹکڑوں کی صفائی پر ہزاروں ڈالر خرچ کرنا پڑتے۔

سوئیڈن شہر کی بلدیہ کے ایک افسر کا بھی کہنا ہے کہ اگر منظم طریقے سے مناسب تعداد میں کووں کو تربیت دے کر صفائی کرائی جائے تو اس سے صفائی کی مد میں پچھتر فیصد بجٹ بچایا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -