اسلام آباد : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پرہیں، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں آئل ریفانئری سمیت دس ارب ڈالرتک کے معاہدوں کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے تاریخی دورہ پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر ہے، وزیراعظم عمران خان کابینہ کے ارکان سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے۔
سعودی ولی عہد اور شاہی مہمانوں کے لیے قیام و طعام کے انتظامات پر غور کیا جارہا ہے ، شاہی مہمانوں کووزیراعظم ہاؤس سمیت ایوان صدرمیں ٹھہرائےجانےکا امکان ہے جبکہ محمدبن سلمان کے ہمراہ مہمانوں کے لیے فائیو اسٹارز ہوٹلز میں کمرے بک ہوں گے۔
دارلحکومت میں سہ درجہ سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ، ولی عہدکی ذاتی سیکیورٹی ٹیم آج انتظامات کا حتمی جائزہ لےگی جبکہ وزارت خزانہ، دفتر خارجہ اور پی ایم آفس متوقع معاہدوں کی تیاری میں مشغول ہے۔
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں آئل ریفانئری سمیت دس ارب ڈالرتک کے معاہدوں کا امکان ہے۔
خیال رہے ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے، دوست خلیجی ممالک 30 ارب ڈالر کے قرضے اور سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں : سعودی عرب نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کردی، امریکی اخبار کا دعویٰ
امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد معاہدوں پر دستخط کیلئے فروری میں پاکستان آئیں گے، یہ ڈیل پاکستان کیلئے بڑا بریک تھرو ثابت ہوگی، دونوں ممالک سے مجموعی طور پر بارہ ارب ڈالر کے قرضے ملنے کا امکان ہے۔
واضح رہے 23 اکتوبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان کے دورے کے موقع پر سعودی عرب کی جانب سے 12 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا وعدہ کیا گیا تھا، دونوں ممالک کے مابین اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا۔