ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے ڈیلیوری بوائز اور گھریلو ملازماؤں کے لیے عجیب و غریب فیصلہ کیا گیا ہے جس نے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
بھارت میں حیدرآباد ہاؤسنگ سوسائٹی نے ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں گھریلو ملازمین اور ڈیلیوری بوائز کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ وہ سوسائٹی کی لفٹ استعمال نہ کریں۔ سوسائٹی نے ان پر پیسجنجر لفٹ استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔
اس سرکلر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگ ہاؤسنگ سوسائٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اسے ظالمانہ اقدام قرار دے رہے ہیں۔
سوسائٹی نے اپنے جاری سرکلر میں واضح طور پر لکھا کہ اگر کوئی بھی ڈیلیوری بوائے یا گھریلو ملازم لفٹ استعمال کرتا پکڑا گیا تو اس پر ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔
As a society we are programmed to hide our dark and dirty secrets and today we think the people who do our hard labour work cannot coexist in a same space as we are. Incase they are caught? Like it’s a crime? Fine of 1000? It’s probably 25% of most of their salary. pic.twitter.com/bmwkcs37J9
— Shaheena A شاہینہ (@RuthlessUx) November 26, 2023
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی پوسٹ پر ایک صارف نے کمنٹ کیا کہ ایک معاشرے کے طور پر ہم اپنے بری باتوں کو درست کرنا چاہتے ہیں مگر آج یہ کہا جارہا ہے کہ جو لوگ ہمارے لیے سخت محنت کرتے ہیں وہ اس لفٹ کو استعمال نہیں کرسکتے جو ہم کرتے ہیں۔
ایک شخص نے لکھا کہ جو لوگ ماہانہ 15 ہزار روپے کماتے ہیں ان پر ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جارہا ہے، صرف اس لیے کہ وہ لفٹ استعمال نہ کریں جو امیر لوگ کررہے ہیں۔
ایک صارف نے غصے سے لکھا کہ تمام جانور برابر ہیں مگر کچھ جانور دیگر سے کہیں زیادہ اختیارات رکھتے ہیں۔