گجرانوالہ: انسداد دہشت گردی فورس نے پنجاب کے شہر گجرانوالہ میں مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان کو ساہیوال واقعے میں جاں بحق ذیشان کا ساتھی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی فورس سے مقابلے میں 2 ملزمان کی ہلاکت سے قبل ساہیوال میں مبینہ جعلی مقابلے میں سی ٹی ڈی نے دو خواتین سمیت 4 افراد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
سی ٹی ڈی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گجرانوالہ میں ہلاک دونوں ملزمان ساہیوال واقعے میں جاں بحق ذیشان کے ساتھی تھے، دہشتگردوں نے لاہور میں ذیشان کے گھر پناہ لے رکھی تھی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان کی اطلاع ملتے ہی دہشت گرد اس کے گھر سے فرار ہوئے، دونوں دہشت گرد گوجرانوالہ میں فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے، ذیشان کے گھر سے دہشتگردوں کا حساس اداروں کی مدد سے سراغ لگایا گیا۔
گوجرانوالہ: سی ٹی ڈی کا ایک اور مقابلہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک
ہلاک دہشت گردوں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں، خلیل کی فیملی کو ذیشان سے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا، ذیشان کا مقصد متاثرہ فیملی کی مدد سے دھماکا خیزمواد خانیوال پہنچانا تھا۔
انسداد دہشت گردی فورس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ذیشان کے ہمراہ موٹرسائیکل سوار دہشت گرد بھی موجود تھے، سی ٹی ڈی ایک سال سے ان دہشت گردوں کا سراغ لگا رہی تھی۔
ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی
خیال رہے کہ گجرنوالہ میں ہلاک دہشت گردوں کی شناخت عبد الرحمان اور کاشف کے ناموں سے ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گردوں نے خود کش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں، عبد الرحمان جسٹس (ر) تصدق جیلانی کے بھیجتے کے قتل میں ملوث تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ساہیوال میں انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین نے سی ٹی ڈی سے متزاد بیان دے دیا۔