برصغیر میں خوشی کے موقعوں پر پھولوں کے ہار پہنائے جاتے ہیں چاہے وہ کسی کی آمین ہو یا کسی نے حج یا عمرہ کیا ہو یا کوئی بچہ حافظ قرآّن بنا ہو، لیکن کرنسی نوٹوں سے بنایا گیا خصوصی ہار زیادہ تر دولہا کیلئے ہی مخصوص ہوتا ہے۔
کرنسی نوٹوں کے ہار جسے ’جُگنی‘ بھی کہا جاتا ہے شادی کے روز دولہا کو مبارک باد دینے کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں، لیکن اب یہ روایت کسی حد تک کم ہوگئی ہے تاہم شہروں کی نسبت دیہی علاقوں میں اس کا رواج بہت عام ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع بکھر میں دلہا کیلئے تیار کیا گیا طویل ترین ہار لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق بھکر میں ایک شادی کی تقریب میں دولہا کے لیے 35 فٹ لمبا کرنسی نوٹوں کا ہار تیار کر لیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز کے گفتگو کرتے ہوئے ہار تیار کرنے والے کاریگر نے اس ہار کی خصوصیت کے بارے میں بتایا۔
ہار بنانے والے کاریگر کا کہنا تھا کہ ہم نے بکھر کی تاریخ کا سب سے بڑا نوٹوں کا ہار تیار کیا ہے جس کی لمبائی 35فٹ اور چوڑائی دس فٹ ہے۔
اس ہار کی تیاری میں 75 روپے مالیت کے دو سو اور50روپے مالیت کے 1700نوٹ استعمال کیے گئے ہیں جنہیں خوبصورت اور دیدہ زیب انداز سے ہار میں سجایا گیا ہے۔