اسلام آباد: کسٹم انٹیلی جنس نے قطری گاڑیوں کے معاملے میں کارروائی تیز کرتے ہوئے ریڈ کو کے جنرل منیجر عرفان صدیقی کو گرفتار کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق قطری گاڑیوں کے معاملے میں کسٹم انٹیلی جنس نے اپنی کارروائیاں تیز کر دیں، ڈی جی کسٹم نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کو خط لکھ دیا۔
[bs-quote quote=”وزارتِ داخلہ و خارجہ سے 2012 میں گاڑیوں کی کلیئرنس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کی درخواست” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
کسٹم انٹیلی جنس نے خط میں صوبوں سے درخواست کی ہے کہ قطر سے منگوائی جانے والی 257 گاڑیوں کے سلسلے میں مؤثر کارروائی کی جائے۔
ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس نے قطری گاڑیوں کے سلسلے میں کارروائی کے لیے وزارتِ داخلہ اور وزارتِ خارجہ کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس نے خط میں داخلہ و خارجہ سے درخواست کی کہ 2012 میں گاڑیوں کی کلیئرنس میں ملوث ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 330نان کسٹم پیڈقطری گاڑیوں کی غیرقانونی موجودگی کا انکشاف
یاد رہے کہ چند دن قبل سابق چیئرمین نیب اور نواز شریف کے قریبی ساتھی سیف الرحمان کے گودام سے کروڑوں مالیت کی پچیس گاڑیاں برآمد کی گئی تھیں جن کے بارے میں معلوم ہوا کہ یہ قطری سفارت خانے کی تھی اور نان کسٹم پیڈ تھیں۔
قطری گاڑیاں کلر سیداں میں ریڈ کو ٹیسکٹائل ملز میں کھڑی کی گئیں تھیں، برآمد گاڑیوں میں وی ایٹ، وی سکس اور ویگو شامل تھیں۔
2012 سے اب تک تین سو تیس قطری گاڑیاں سفارتی استثنیٰ کی آڑ میں غیر قانونی طور پر پاکستان لائی گئیں، جس سے کسٹم ڈیوٹی کی مد میں قومی خزانے کو ساڑھے چار ارب کا نقصان ہوا۔