بدھ, جنوری 29, 2025
اشتہار

سائبر حملوں سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ آئی ٹی ماہر نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے پاکستان میں سائبر حملوں کے خدشے کے پیش نظر نئی ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

سائبر حملے کیا ہوتے ہیں اور ان سے کس طرح محفوظ رہا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے آئی ٹی ایکسپرٹ کنول چیمہ نے ناظرین کو مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سائبر حملوں سے بچاؤ کیلیے سب سے پہلے مختلف براؤزر میں آپ ایکسٹیشنز لگا سکتے ہیں جو بہت مددگار ثابت ہوتا ہے لیکن یہ ایکسٹیشنز ہیک ہوسکتے ہیں۔

جیسا کہ نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے اپنی ایڈوائزری میں 16 مخصوص براؤزر ایکسٹینشنز کا ذکر کیا جو ہیکرز استعمال کر رہے ہیں۔

اگر آپ کے براؤزرز میں یہ 16 ایکسٹینشنز ہیں تو انہیں فوری طور پر ہٹادیں، اور اگر آن نے ان 16 ایکسٹینشنز میں سے کسی کو استعمال کیا ہے تو اپنے سارے پاس ورڈز اور دیگر معلومات کو تبدیل کردیں۔

کنول چیمہ نے بتایا کہ اگر ان کو تبدیل نہ کیا جائے تو ہیکرز آپ کے ذاتی ڈیٹا چرانے کیلیے ان تک باآسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنے آئی فون سے بھی یہ براؤزرز استعمال کرتے ہیں تو وہاں سے بھی اسے ڈیلیٹ کرنا پڑے گا۔

انہوں نے تمام صارفین سے زور دے کر کہا کہ نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے جو ایڈوازری جاری کی ہے اس کا بغور مطالعہ کریں اور ان ہدایات پر لازمی عمل کریں۔

  پاکستان میں سائبر حملوں کا خدشہ، نئی ایڈوائزری جاری

نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے کم از کم 16 ایکسٹینشنز بشمول کچھ وی پی اینز اوراے آئی چیٹ بوٹس کی نشاندہی بھی کی ہے،جس میں 1- AI Assistant  ChatGPT and Gemini for Chrome،2- Bard AI Chat Extension،3- GPT 4 Summary with OpenAI،4- Search CoPilot AI Assistant for Chrome،5- Wayin AI،6- VPNCity،7- Internet VPN،8- Vidniz Flex Video Recorder،9- VidHelper Video Downloader،10- Bookmark Favicon Changer،11- UVoice،12- Reader Mode،13- Parrot Talks،14- Primus،15- Trackker  Online Keylogger Tool،16- AI Shop Buddy،نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے کہاہے کہ اوپر دی گیئے ایکسٹینشن سے پرہیز کریں اور اچھی طرح سے معروف آپشنز کا استعمال کریں اورصرف قابل اعتماد ایکسٹینشنز انسٹال کریں۔

مزید پڑھیں : سائبر کرائم کی 6 لاکھ سے زائد شکایات، سزا صرف 222 کو

قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی جانب سے سائبر کرائم کے حوالے سے تحریری رپورٹ جمع کرائی گئی جس کے مطابق پاکستان میں سائبر کرائم شکایات اور سزاؤں میں حیرت انگیز فرق سامنے آیا ہے اور مقدمات میں سزاؤں کی شرح صرف 3.16 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں ملک میں 6 لاکھ سے زائد سائبر کرائم کی شکایات درج ہوئیں۔ مقدمات کے مقابلے میں سزاؤں کی شرح انتہائی کم صرف چار فیصد سے بھی کم رہی۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں