گاندھی نگر: بھارت کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساحل سے پیدا ہونے والا گہرا دباؤ سمندری طوفان اسنیٰ میں تبدیل ہوگیا۔ جس کے باعث گجرات میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اب اگلے چند گھنٹوں میں اس کے آگے بڑھنے کا امکان ہے، بحیرہ عرب میں اگست کے مہینے میں تقریباً 47 سال بعد سمندری طوفان نمودار ہوا ہے، اس کا نام پاکستان نے تجویز کیا ہے۔
بحیرہ عرب میں موسم کی صورتحال نے سائنسدانوں کو بھی حیران کردیا ہے، عموماً سمندر میں طوفان بنتے ہیں اور پھر زمین پر بارش برساتے ہیں۔ یہاں اس کے برعکس معاملہ سامنے آرہا ہے۔
کم دباؤ کے نظام کی وجہ سے گجرات کی زمین پر بارش ہوئی۔ اس کے بعد بحیرہ عرب میں گہرا دباؤ نمودار ہوا۔ اب اس موسم میں بحیرہ عرب میں ایک طوفان بننے لگا ہے، جس کا نام اسنیٰ ہے۔
48 سال یہ صورتحال پیدا ہوئی کہ جب طوفان زمین کے ایک بڑے حصے کو عبور کر کے سمندر میں داخل ہوتا ہے تو یہ ایک گردابی طوفان بن جاتا ہے۔ سب سے حیران کن بات اس طوفان کی ٹائمنگ ہے۔ مون سون کے موسم میں عام طور پر بحیرہ عرب کا درجہ حرارت 26 ڈگری سیلسیس سے نیچے دیکھنے کو ملتا ہے۔
درجہ حرارت جب26.5 ڈگری سیلسیس سے اوپر پہنچ جاتا ہے تو طوفان کا سبب بنتا ہے، اس لیے جولائی کے بعد اور ستمبر تک اس علاقے میں سائیکلون بننے کا امکان بہت کم ہے۔
مون سون سیزن کے دوران بحیرہ عرب کا مغربی ٹھنڈا رہتا ہے۔ اس کے اوپر جزیرہ نما عرب سے خشک ہوائیں چلتی رہتی ہیں، ایسی صورتحال میں طوفان نہیں بنتا۔
مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارش، روح پرور مناظر کی ویڈیو
اس وقت یہ طوفان اسنیٰ گجرات کے نالیہ سے مغرب میں 170 کلومیٹر، پاکستان میں کراچی سے جنوب میں 160 کلومیٹر اور پاکستان میں پسنی سے مشرق-جنوب مشرق میں 430 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔