تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

لاہور: ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

لاہور: عدالت نے ہیروئن سمگلنگ کیس میں چیک ریپلک کی  ماڈل ٹیریزا ہلسکواکو قید اور  جرمانے کی سزا سنا دی، مجرمہ کو گزشتہ برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹیریزا کو مقامی  عدالت نے بے گناہی ثابت نہ ہونے پر  آٹھ برس آٹھ ماہ قیداورایک لاکھ تیرہ ہزار جرمانے کی سزا دی ہے۔

لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج شہزاد رضا نے کیس کا فیصلہ سنایا،فیصلہ کے موقع پر چیک ریپبلک  سفارت خانے کی ڈپٹی سیکرٹری بھی موجود تھیں۔ عدالت نے  اس مقدمے میں شریک ملزم شعیب حفیظ کوناکافی ثبوتوں کی بناء پربری کر دیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے ٹیریزا کی ہیروئن سمگل کرنے کا جرم ثابت کیا مگر  ماڈل ٹریزا اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد ماڈل ٹیریزا آبدیدہ ہو گئیں،ماڈل ٹریزا نے کہا کہ میرے لئے مشکل وقت ہے، فیصلے کوہائی کورٹ میں چیلنج کروں گی،  ان  کا کہنا تھا کی ایک ایسے جرم کے الزام میں پندرہ مہینے جیل کاٹی جو کیا ہی نہیں تھا۔

 عدات نے ماڈل ٹیریزاکے خلاف فیصلہ 12 مارچ کو محفوظ کیا تھا،ماڈل ٹریزا کو گذشتہ برس 10 جنوری کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن لاہور ائیر پورٹ سمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا تھا،مجرمہ کے خلاف نو گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے تھے۔

یاد رہے کہ اسی ماڈل کی رہائی کے لیے پاکستانی ٹی وی چینل اور ویب سائٹ کو دھمکی آمیز ای میل بھیجنے پر چیک میں قیام پذیر21 سالہ  بلغارین نوجوان نکولائی سموئنوف ایوانوف کو چیک کی عدالت نے40 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

نوجوان نے اپنے ای میل  پیغام میں مطالبہ کیا تھا کہ  پاکستان میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار چیک ماڈل ٹیریزا ہلسکووا کو رہا کیا جائے، اگر پاکستان نے 48 گھنٹوں میں ٹیریزا کو رہا نہ کیا تو ملک میں دہشت گرد حملے کئے جائیں گے۔

 بلغارین نوجوان ایوانوف سنہ 2016 سے چیک جمہوریہ میں قیام پذیر ہے اوراس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے ای میل پیغام بھیجا تھا۔ ملزم نے  اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا  کہ مجھے دھمکی آمیز پیغام کے نتائج کا ادراک نہیں تھا، مجھے نہیں لگتا تھا کہ کوئی بھی میرے پیغام کو سنجیدگی سے لے گا۔

چیک ری پبلک کی عدالت کا کہنا تھا کہ ایوانوف کو اس کی سزا مکمل ہونے کے بعد ملک سے بے دخل کردیا جائے گا اور اسے 8 سال تک واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں