دادو : گیارہ سال کی بچی کو سنگسار کرکے دفنانے کے مقدمے میں عدالت نے دس روز کے اندر گل سما کی قبرکشائی اور میڈیکل ایگزامینیشن یقینی بنانے کا حکم دے دیا، بچی کی گرفتار والدہ کو مزید تفتیش کے لیے دو روزہ ریمانڈ پر ویمن پروٹیکشن سیل کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دادو میں گیارہ سالہ کی بچی کو سنگسار کرکے دفنانے کے کیس کی سماعت کے موقع پر فرسٹ سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ جوہی دس روز میں گل سما کی قبرکشائی اور میڈیکل ایگزامینیشن سمیت تمام امور یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
اس کے علاوہ عدالت نے ڈی جی ہیلتھ حیدرآباد کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا، مقتول بچی کی گرفتار والدہ لیلہ کو مقامی عدالت نے مزید تفتیش کے لیے دو روزہ ریمانڈ پر ویمن پروٹیکشن سیل کے حوالے کردیا۔
ماں نے بیان دیا کہ بچی کھیلتے ہوئے پہاڑ کا تودہ لگنے سے جاں بحق ہوئی جبکہ پیش امام کا کہنا تھا چند روز پہلے رات آٹھ بجے لڑکی کے رشتے دار آئے اور کفن دفن کا بندوبست کرنے کا کہا۔
دوسرے روز صبح آٹھ بجے جنازہ لایا گیا، پوچھا لڑکی بالغ ہے یا نابالغ۔ مجھے بتایا گیا ہلاک ہونے والی لڑکی کی عمر آٹھ سے دس سال ہوگی۔ نمازِ جنازہ پڑھائی اور واپس آ گئے۔
واضح رہے کہ دادو کے علاقے جوہی میں اکیس نومبر کی شام گل سما نامی گیارہ سالہ بچی کو کاری قرار دے کر پتھر مارکر قتل کیا گیا تھا، واقعے کے بعد پولیس نے بچی کے والدین اور دو سہولت کاروں کو گرفتار کیا تھا۔