سڈنی: سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر ڈین جونز نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کی تیاریوں پر کئی سوالات اٹھا دیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر ڈین جونز نے اپنے کالم میں لکھا کہ گرین کیپس نے جنوری کے بعد کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا، کیا ایک 3 اور ایک 2 روزہ پریکٹس میچ کھیلنا مشکل سیریز کی تیاریوں کے لیے کافی ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹرز کو مقامی ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے کم از کم طویل فارمیٹ کے 3 میچز درکار ہوتے ہیں، پاکستان کو ٹیسٹ سیریز میں پریکٹس کی کمی محسوس ہوگی۔
آسٹریلوی کرکٹر کا اپنے کالم میں کہنا تھا کہ گرین کیپس نے رواں سال جنوری کے بعد کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا جس کے باعث انہیں میدان میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، برسبین اور ایڈیلیڈ کی پچز پر باؤنس پرتھ سے بہت مختلف ہوگا، پاکستان کے ناتجربہ کار پیسرز کو کنڈیشنز سے ہم آہنگی میں پریشانی ہوگی۔
ڈین جونز کا مزید کہنا تھا کہ ایشین کرکٹرز کو مقامی ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔
پاکستان کے خلاف آسٹریلوی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان
خیال رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 21 نومبر سے برسبین میں شروع ہوگا۔ آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، پاکستان سے دو دو ہاتھ کرنے کے لیے کپتان ٹم پین، ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، کیمرون بینکروفٹ، جوبرنز، پیٹ کمنز اور جوش ہیذل ووڈ اسکواڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں میں ٹریوس ہیڈ، لبوشین، نیتھن لائن، مائیکل نیسر، جیمز پیٹنسن اور میتھیو ویڈ بھی اسکواڈ کا حصہ ہوں گے، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 21 نومبر سے برسبین میں شروع ہوگا۔