تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کرونا کے بعد جان لیوا مکھیوں کا خطرہ

واشنگٹن: انسانی جان کے لیے خطرہ سمجھی جانے والی دیوقامت مکھیاں(بھڑ) امریکا پہنچ گئیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں زہریلی مکھلیاں(بھڑ) دیکھی گئیں، سائنس دانوں نے بھڑ کے وار کو روکنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں پہلی بار ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی، ماہرین کا ماننا ہے کہ مذکورہ دیوقامت مکھیاں ’ہارنیٹ‘ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔

ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ 2 انچ سے بھی بڑی جسامت رکھنے والی بھڑ عمومی طور پر شہد کی مکھیوں کا شکار کرتی ہیں، بھڑ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے جلد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

بھڑ کے کاٹے کا علاج روایتی ٹوٹکوں سے کرنے پر اساتذہ کو جرمانہ

اس سے قبل 2019 میں بھی امریکا اور کینیڈا میں قاتل مکھیاں دیکھی گئی تھیں، عالمی وبا کے نتاظر میں جہاں امریکا پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے وہاں بھڑ نے ایک نیا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

ادھر ماہرین ماحولیات نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہارنیٹ‘ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کرسکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے سمیت اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ جاپان میں ہر سال ایشین بھڑ کے کاٹنے سے 30 سے 40 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -