ڈسکہ : ڈی پی او سیالکوٹ عمر فاروق نے ڈسکہ میں بہو کے سفاکانہ قتل کے حوالے سے اہم انکشافات کئے ، جس میں بتایا کہ زارا کو کیسے قتل کیا گیا۔
تفصیلات میں ڈسکہ میں بہو کے سفاکانہ قتل کی تحقیقات جاری ہے، ڈی پی او سیالکوٹ عمر فاروق نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو میں بتایا کہ شکایت آئی کہ بہوآشنا کےساتھ بھاگ گئی، تحقیقات کا آغاز کیا تو معاملہ قتل کا نکلا۔
عمر فاروق کا کہنا تھا کہ تحقیقات دو دن میں مکمل کرکے قتل کاسراغ لگایا، قتل میں ملوث مرکزی ملزماں صغرٰی بی بی اس کی بیٹی سمیت بیٹی کا بیٹا عبداللہ اور ایک رشتے دار نوید کو گرفتار کیا ہے۔
ڈی پی او سیالکوٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مرکزی ملزمان صغریٰ بی بی نے نوید کو قتل کیلئے لاہور سے بلوایا تھا اور 10 ہزار روپے دیا، نوید صغراں کا لے پالک بیٹا ہے۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ نوید کے لاہور پہنچنے پر صغران بی بی اور نوید چھری خریدنے گئے اور جب زارا سو رہی ہوتی ہے تو صغراں بی بی نے منہ پر تکیہ رکھا ، اس کی بیٹی نے پاوں پکڑے اور نوید قتل کیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش گرفتار دونوں خواتین نے قتل اور عبداللہ نے لاش نہرمیں پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں : ڈسکہ: ساس کی جانب سے بہو کے قتل نے پورے ملک کو ہلا دیا
یاد رہے ڈسکہ میں ساس نے بیٹی، نواسے اور ایک رشتے دار کے ساتھ مل کربہو کو بیدردی سے قتل کرڈالا تھا۔
قتل کے بعد دو سال کے بچے کی ماں اور7ماہ کی حاملہ زارا کی لاش کے ٹکڑے کیے اور دھڑ سے سرا لگ کرکے چولہے پر جلا کر ناقابل شناخت بنایا جبکہ لاش کے ٹکڑے دو بوریوں میں بند کرکے نہر میں پھینک دئیے۔
صغریٰ بی بی زارا کی خالہ بھی تھی اور چا رسال قبل اپنے بیٹے قدیر سے شادی کروائی تھی، زارا کا شوہر روزگار کیلئے بیرون ملک میں مقیم ہے۔