ڈسکہ: سسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کرلی گئی تاہم فرانزک رپورٹ آنے میں 10 سے 15 دن لگیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے کوٹلی مرلاں میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات جاری ہے۔
ایم ایس سول اسپتال نے بتایا کہ مقتولہ زہرہ کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی اور لاش کے ٹکروں کی شناخت کیلئے الگ الگ ڈی این اے کروائے جا رہے ہیں۔
ایم ایس کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ سے پتہ چلے گا قتل گلا گھونٹ کر کیا گیا یا نہیں تاہم فرانزک رپورٹ آنے میں 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب زہرہ قتل کیس میں ملزمہ صغراں، یاسمین، عبداللہ اور کرائے کے قاتل نوید کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں : ڈسکہ: ساس اور نند کے ہاتھوں بہو زہرہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت
جہاں عدالت نے چاروں ملزمان کا چارروزہ ریمانڈ منظورکرلیا اور 22 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
گذشتہ روز زہرہ قتل کیس میں پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے قاتل ساس کی دوسری بیٹی، اسکے بیٹے سمیت مزید چار رشتہ داروں کو حراست میں لیا تھا۔
پولیس نے مرکزی ملزمہ صغراں کی دوسری بیٹی صبا اور اس کے بیٹے قاسم کو بھی حراست میں لیا جبکہ دیگر ملزمان میں کوٹلی مرلاں کا شبیر اور وزیر آباد کا اذان علی ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ زہرہ قتل کیس میں ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کی گئیں تھیں، ایف آئی آر میں قتل، اغوا، ثبوت مٹانے اور سازش کرنے کی دفعات کا اضافہ ہوا۔
حکام نے کہا کہ ابتدائی ایف آئی آر 11 نومبر کو مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی تھی تاہم مقتولہ کا اڑھائی سالہ بیٹا ننہال کے حوالہ کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کا خاوند سعودی عرب سے پاکستان واپس آگیا تھا، مقتولہ کے خاوند سے پوچھ گچھ نہیں کی ، ضرورت ہوگی تو موقف لیں گے، تاہم گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزید شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔