اولاد کی تکلیف ماں باپ کو دگنی محسوس ہوتی ہے، ایسے ہی کینسر کا شکار ایک بچی کے ماں باپ بھی نہایت اذیت کا شکار ہوگئے تاہم انہوں نے اس کڑے وقت کو نہایت حوصلے کے ساتھ گزارا۔
امریکا کی رہائشی کرسٹن بوڈن اور ان کے شوہر پر اس وقت غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا جب انہیں علم ہوا کہ ان کی 3 سالہ بچی کینسر کا شکار ہے۔
کرسٹن کا کہنا تھا کہ اس کی چھٹی حس کھڑک رہی تھی کہ کافی دن سے بیمار بچی کا بخار صرف بخار نہیں، لیکن ان کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ یہ کینسر ہوگا۔
ڈاکٹرز نے 3 سالہ بچی میں گردے کا کینسر تشخیص کیا جو اسٹیج 2 پر تھا، ایک تکلیف دہ سرجری کے بعد بچی کا گردہ نکال دیا گیا جس کے بعد اگلے 22 ہفتوں تک اس کی کیموتھراپی ہوئی۔
View this post on Instagram
اس دوران والدین نے اپنے جیسے دیگر لوگوں کو ہمت دینے کے لیے اس تمام سفر کو تصاویر میں قید کرنا شروع کردیا۔
وہ بچی کی کینسر تشخیص ہونے کے بعد، اس کی سرجری کے بعد اور کیمو تھراپی کے دوران کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کرتے رہے۔
کیموتھراپی کے دوران جب بچی کے بال اترنا شروع ہوئے تو اس کے ننھے بھائی نے بھی اپنے بال کٹو لیے۔
View this post on Instagram
والدین کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کو پیغام دینا چاہتے تھے کہ مشکل ترین وقت بھی گزر جاتا ہے اور اچھا وقت آجاتا ہے۔
آج یہ بچی 4 سال کی ہے اور کینسر فری ہے، اگلے 4 سال تک ہر 3 ماہ بعد اس کے اسکین کیے جائیں گے اور اس کی صحت کو مانیٹر کیا جائے گا۔
View this post on Instagram
والدین کا کہنا ہے کہ ان کا سب کے لیے ایک ہی پیغام ہے کہ کبھی امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔