اسلام آباد : ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی ہے جسے منظوری کے بعد منظر عام پر لایا جائے گا اور سفارشات پر عمل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہو گئی ہے جسے وزیراعظم کی منظوری کے بعد عام کیا جائے گا اور وزیراعظم رپورٹ کی سفارشات پر عمل در آمد کروائیں گے۔
ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ مخذورہ رپورٹ مختلف شواہد، بیانات اور واقعات کی روشنی میں ساڑھے 6 مہینے میں تیارکی گئی ہے اور اس میں مرتب کی گئی سفارشات متفقہ طور پر تیار ہوئی ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 6 مرتبہ کمیٹی کی ملاقاتیں ہوئیں اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی زیر نگرانی سب کمیٹی بنائی گئی جس نے 16 مرتبہ شواہد اور ریکارڈ کاجائزہ لیا جس کے بعد حتمی اور متفقہ رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم انکوائری کمیٹی کہ رپورٹ کا جائزہ لیں گے جس کے بعد رپورٹ کو عام کیا جا سکتا ہے اور بعد ازاں ان ہی منظوری سے سفارشات پرعمل درآمد کیاجائے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم کو ڈان لیکس رپورٹ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاون خصوصی طارق فاطمی سے استعفی نہیں لیا جا رہا ہے تاہم ان کے عہدے کی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے اور اگر ایسا ہوجاتا ہے تو یہ معمول کی کارروائی ہے اس لیے اسے کسی دوسرے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے۔