کراچی : کوئٹہ میں نامعلوم افراد کے قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہونے والے ڈپٹی کسٹم کلکٹر ڈاکٹر عبد القدوس شیخ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، ان کو ائیرایمبولنس کےذریعے کراچی لایا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پاکستان کسٹمز کے ڈپٹی کسٹم کلکٹر ڈاکٹر عبدالقدوس شیخ کراچی میں انتقال کرگئے، کوئٹہ میں گزشتہ دو نامعلوم مسلح افراد نے ڈپٹی کسٹمز کلکٹر ڈاکٹرعبدالقدوس پر شدید تشدد کیا تھا۔
جس کے بعد ان کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیاگیا، وہاں سے ان کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے کراچی لایاگیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ڈپٹی کسٹم کلکٹر کی ہلاکت پر محکمہ کےافسران واہلکار کا کہنا ہے اسمگلروں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں معمول ہیں جبکہ کسٹم حکام کے مطابق پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حملہ کس نے اور کیوں کیا‘عبدالقدوس شیخ کا دو ماہ قبل کوئٹہ تبادلہ ہوا تھا۔
خیال رہے کوئٹہ میں 2جولائی کی رات کارروائی سے واپسی پر انھیں نشانہ بنایا گیا، محکمہ انکے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔
دورسری جانب اولڈ کسٹم ہاؤس کراچی میں ڈپٹی کلکٹر کسٹم عبدالقدوس کیلئے دعائیہ تقریب کا انعقاد کیاگیا ۔ تقریب میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور ان کے ایصال ثواب کیلئے خصوصی دعا مانگی گئی ۔
ممبر کسٹم جواد آغانے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہاں موجود کسٹم کا ہر اسٹاف ڈاکٹرعبدالقدوس کی کارکردگی کی گواہی دیتا ہے۔ڈاکٹروقدوس نے محکمہ کسٹم میں اہم ذمہداریاں نبھائی اور جرائم کی روک تھام میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کراسمگلنگ کو ناکام بنایا، ہم سب کو ان کی خدمات کا اعتراف ہے اور انکی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں اپنی قابلیت کو ظاہر کرنا ہوگا اور ملک کے مختلف حصوں میں اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہیں اورکوئٹہ میں بڑی اسمگلنگ کی کارروائیاں ناکام کی۔
ان کاکہنا تھا کہ پورٹ قاسم میں اپریزمنٹ میں بھی ڈاکٹر عبدالقدوس نے ذمہ داریاں نبھائی،کوئٹہ کلکٹریٹ میں بھی ذمہ داریاں نبھائی،ہمیں اسٹاف کی کمی ، وسائل کی کمی کے باوجود انھوں نے ثابت کیا کہ وہ دشمن کے خلاف تھے۔
جواد آغا نے کہا کہ ہم ہر اس کارروائی کو کریں گے کہ ملزمان جلد گرفتار کیے جائیں،عبدالقدوس کی قربانی رائیگاں نہیں جائیں گی،ہم ان کے مشن کو آگے اور موثر انداز میں آگے بڑھائیں گے۔