پٹنہ : بھارت کے ایک اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھی ہوئی لاش کی ایک آنکھ غائب ہوگئی، عملے نے چوہوں پر حملے کا الزام عائد کردیا۔
بھارت کے شہر پٹنہ کے اسپتال میں دوران علاج ہلاک ہونے والے مریض کی لاش کی ایک آنکھ مبینہ طور پر مردہ خانے میں چوہے کتر گئے۔
ٹائمز ناؤ میں شائع رپورٹ کے مطابق پٹنہ کے نالندہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں گزشتہ روز گولی لگنے سے زخمی ہونے والے فینٹس کمار نامی شخص کو لایا گیا، جہاں دوران علاج اس کی موت واقع ہوگئی۔
جمعہ کی رات تقریباً 9بجے فینٹس کمار کی لاش کو اسپتال کے مردہ خانے میں رکھا گیا تھا۔ جب دوسرے دن ہفتے کی دوپہر ایک بجے لواحقین لاش لینے پہنچے تو اس کی بائیں آنکھ غائب تھی۔
مرنے والے شخص کے عزیز نے اسپتال کے عملے پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ "اعضاء کی اسمگلنگ کے کاروبار” میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
اس کا کہنا تھا کہ "یہ لاپرواہی کیسے ہو سکتی ہے؟ یا تو اسپتال کے کسی فرد نے گولی مارنے والوں کے ساتھ مل کر سازش کی، یا اسپتال کے عملے کا اس گھناؤنے کاروبار میں ہاتھ ہے۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ متوفی کے لواحقین نے لاش کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے جبکہ ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ چوہے آنکھ کھا گئے ہوں گے تاہم واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
نالندہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ونود کمار سنگھ نے اسپتال کی کسی بھی غلطی سے انکار کیا اور کہا کہ چوہوں کے آنکھ کھانے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ انسان کی موت کے4 سے 6گھنٹے کے اندر آنکھ کا ٹرانسپلانٹ ممکن ہوتا ہے، جو اس کیس میں ممکن نہیں۔ اس لیے یہ الزام ناقابل قبول ہے تاہم واقعے میں جو بھی لاپرواہی کا مرتکب پایا گیا، اسے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔