پیر, فروری 17, 2025
اشتہار

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان تحریک انصاف اور شہباز شریف حکومت کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہیں جس کو ختم کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے 24 نومبر کو اعلان کردہ احتجاج اور مطالبات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرا ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک بدھ کی شام سے ہے جب کہ اس سے قبل یہ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے تھے۔

ذرائع نے بتایا فریقین میں ڈیڈ لاک کی ایک وجہ تلخ باتیں اور نا قابل قبول مطالبات کا سامنے آنا ہے۔ تاہم یہ ڈیڈ لاک ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مذاکرات میں ناکامی پر پی ٹی آئی قیادت کو سخت کارروائی کا سامنا ہوگا۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو گرفتار کیا جا سکتا ہے اور انہیں پولیس کمانڈوز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کو 24 مقامات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ احتجاج کی اعلان کردہ تاریخ 24 نومبر کو اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات ہوگی۔

مری روڈ پر کنٹینرز لگا کر اسلام آباد آنے والا راستہ بند کیا جائے گا۔ روات ٹی چوک پر کنٹینرز لگائے جائیں گے جب کہ فیض آباد سے داخلی راستے پر کنٹینرز کی ڈبل لائن لگا کر رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ 26 نمبر چنگی سے اسلام آباد کا داخلی راستہ بند کیا جائے گا۔ سرینگر ہائی وے سے اسلام آباد انٹری کنٹینرز لگا کر بند کی جائے گی۔ فیض آباد، سیکٹر آئی 8، آئی جے پی ڈبل روڈ، مارگلہ روڈ بھی بند کیا جائے گا۔ گولڑہ موڑ فلائی اوور، انڈر پاس پر بھی کنٹینرز لگائے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کی صورت میں ریڈ زون کو مکمل سیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

کسی سے مذاکرات کی ضرورت نہیں، وزیر داخلہ کا دو ٹوک موقف

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں