اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگا یا نہیں؟ ماہر معاشیات نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نئی ڈیل کے حوالے سے حکومت پاکستان پرامید تو ضرور ہے لیکن پر اعتماد نہیں، معاہدہ ہوگا بھی یا نہیں اس سلسلے میں روز نئی رائے سامنے آرہی ہے۔

ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معاہدہ اسی ماہ ہوجائے گا اور اگر مزید تاخیر ہوئی تو قوم کو اعتماد میں لیں گے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام کبھی نہیں آسکتا۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ اگر معاہدہ نہ ہوسکا تو بجلی گیس کی قیمتوں میں اسی ماہ اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔

- Advertisement -

اے آر وائی نیوز پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات عابد سلہری نے موجودہ معاشی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور مستقبل کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ کا یقیناً بغور جائزہ لے رہا ہوگا اور اس کے اعداد و شمار پر تحفطات کا بھی اظہار کررہا ہوگا، دوسری جانب حکومت بھی کوشش میں ہے کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات دور کرے لیکن اس بجٹ میں خسارہ اتنا ذیادہ ہے کہ وہاں عالمی ادارہ بھی کچھ نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ٹیکسوں میں اضافہ اور اخراجات میں کمی نہیں کرپاتی تو کیا ہوگا؟ اور کیا نواں جائزہ مکمل ہو بھی پاتا ہے یا نہیں۔ اگر یہ معاہدہ نہ ہوسکا تو اس سے بحرانی کیفیت تو لازمی پیدا ہوگی۔

عابد سلہری نے کہا کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کی جس میں کہا گیا کہ 30 جون 2023 تک جو ادائیگیاں کرنی ہیں اس کیلئے رول اوور کے باوجود تقریباً 900ملین ڈالرز کا بھی بندوبست کرنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی ہفتے کے دوران آئی ایم ایف سے ڈیل کی کوئی صورت نکل آتی ہے تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں بصورت دیگر معاشی حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں