پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

یومِ وفات: محمود صدیقی نے دیواریں اور جنگل جیسے مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کی

اشتہار

حیرت انگیز

آج پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو کے معروف فن کار محمود صدیقی کی برسی ہے۔ وہ سن 2000ء میں آج ہی کے دن وفات پاگئے تھے۔ انھوں نے ٹی وی کے مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور شہرت حاصل کی۔

محمود صدیقی نے 1944ء میں سندھ کے مشہور شہر سکھر کے قریب ایک چھوٹے سے قصبے میں آنکھ کھولی۔ قانون کی تعلیم حاصل کی اور نام ور ادیب اور شاعر شیخ ایاز کے جونیئر کے طور پر وکالت کے میدان میں قدم رکھا۔ وہ شروع ہی سے انسانی حقوق، مختلف سیاسی اور سماجی امور کے حوالے سے نظریاتی اور عملی سرگرمیوں میں دل چسپی لیتے رہے اور سیاست کا شوق ہوا تو سندھ پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن سے جڑ گئے۔ اس پلیٹ فارم سے سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔

محمود صدیقی نے مختصر وقت کے لیے ریڈیو پاکستان میں بطور اناؤنسر اور کچھ عرصہ روزنامہ ’’ہلالِ پاکستان‘‘ میں بھی کام کیا۔

1973ء میں محمود صدیقی نے پاکستان ٹیلی وژن کے سندھی ڈرامہ بدمعاش سے اداکاری کا آغاز کیا اور زینت، گلن وار چوکری، تلاش اور رانی جی کہانی سے خاصے مقبول ہوئے۔

اردو زبان میں پی ٹی وی کا ڈرامہ ’’دیواریں‘‘ ان کی ملک گیر شہرت کا آغاز ثابت ہوا جس کے بعد جنگل، قربتوں کی تلاش، دنیا دیوانی اور کارواں نے ان کی شہرت کو مزید استحکام بخشا۔ ڈرامہ کارواں کے لیے بہترین اداکاری پر انھیں پی ٹی وی ایوارڈ بھی دیا گیا۔

محمود صدیقی نے پرائیویٹ سیکٹر کے لیے نہلے پہ دہلا کے نام سے ایک سیریل بنائی تھی جسے بہت پسند کیا گیا۔

محمود صدیقی کراچی میں ڈالمیا کے نزدیک ایک قبرستان میں سپردِ‌ خاک کیے گئے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں