تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

‘وہ کون تھی؟’ بیگم حمیدہ اختر حسین رائے پوری کا تذکرہ

نام وَر ادیب بیگم حمیدہ اختر حسین رائے پوری 20 اپریل 2009ء کو کراچی میں وفات پاگئی تھیں۔ ان کے والد ظفر عمر اردو کے پہلے جاسوسی ناول نگار تسلیم کیے جاتے ہیں جب کہ شوہر اختر حسین رائے پوری اردو کے نام ور نقّاد، محقق اور ادیب تھے۔

بیگم حمیدہ حسین رائے پوری نے گھر کے علمی و ادبی ماحول میں تعلیم و تربیت کا سلسلہ شروع کیا اور پڑھنے لکھنے کے قابل ہوئیں تو اعلیٰ اور معیاری رسائل و جرائد اور مختلف موضوعات پر کتابوں کا مطالعہ کرنے کا موقع ملا اور انھیں بھی لکھنے کا شوق پیدا ہوا۔ تاہم انھوں نے اپنے شوہر کی وفات کے بعد باقاعدہ لکھنا شروع کیا تھا۔

22 نومبر 1918ء کو ہردوئی میں پیدا ہونے والی بیگم حمیدہ اختر حسین نے اپنے بے ساختہ اور سادہ اسلوبِ بیان سے سبھی کو متاثر کیا۔ انھوں نے ایک خودنوشت سوانح عمری ہم سفر کے نام سے لکھی جسے بہت پسند کیا گیا۔ ان کے تحریر کردہ خاکوں کے دو مجموعے نایاب ہیں ہم اور چہرے مہرے بھی شایع ہوئے۔

بیگم حمیدہ اختر حسین نے بچّوں کے لیے بھی کہانیاں تخلیق کیں اور ایک مجموعہ سدا بہار بھی شایع کروایا جب کہ کھانے پکانے کی تراکیب کا مجموعہ پکائو اور کھلائو بھی منظرِ عام پر آیا، ان کا ایک ناول وہ کون تھی کے نام سے شایع ہوا۔ وہ کراچی میں آسودۂ خاک ہیں۔

Comments

- Advertisement -