تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دلرس بانو بیگم کا تذکرہ جو ہندوستان کے دوسرے تاج محل میں مدفون ہیں

دلرس بانو بیگم نے مختصر زندگی پائی۔ وہ ہندوستان کے مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تین بیویوں میں سے ایک تھیں۔ 1657ء میں آج ہی کے دن دلرس بانو بیگم وفات پاگئی تھیں۔

مؤرخین نے دلرس بانو بیگم کا سنِ پیدائش 1622ء لکھا ہے۔ وہ ربیعہ الدّرانی کے نام سے بھی پکاری جاتی تھیں۔ اورنگزیب کی پہلی بیوی ہونے کے ناتے شاہی خاندان میں ان کی بڑی حیثیت اور اہمیت تھی۔

اورنگزیب عالمگیر کی ماں ممتاز محل تھیں جن کی عظیم الشّان یادگار اور نشانی تاج محل دنیاک کے خوب صورت ترین مقابر اور عجائبِ روزگار عمارات میں شمار کیا جاتا ہے۔ بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی شریکِ حیات دلرس بانو بیگم بھی اورنگ آباد میں ایسے ہی مقبرے میں آسودہ خاک ہوئیں جو تاج محل سے مماثلت رکھتا ہے۔ اسے بی بی کا مقبرہ کہا جاتا ہے۔

مؤرخین نے دلرس بانو کو ایران کے مشہور صفوی خاندان کی شہزادی لکھا ہے۔ ان کی شادی 1637ء میں اورنگزیب سے ہوئی تھی اور ان کی پانچ اولادیں تھیں جن میں شہزادہ محمد اعظم کو اورنگزیب نے ولی عہد مقرر کیا تھا۔

دلرس بیگم کی وفات اپنی پانچویں اولاد کی پیدائش کے ایک مہینے بعد زچگی کے دوران ہونے والی پیچیدگی کے سبب لاحق ہونے والے بخار کی وجہ سے ہوئی۔

ہندوستان کے مغل شہنشاہ کو اپنی پیاری زوجہ کی موت کا شدید دکھ ہوا جب کہ اس کا سب سے بڑا بیٹا محمد اعظم اپنی ماں کی ناگہانی موت کے صدمے کے سبب اعصابی توازن کھو بیٹھا تھا۔

Comments

- Advertisement -