تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دانتے کا تذکرہ جسے ’’ڈیوائن کامیڈی‘‘ نے جاودانی عطا کی

دانتے الیگیری کو دنیا ایک شاعر، نثر نگار، اور فلسفی مانتی ہے جس کا تعلق اٹلی کے مشہور شہر فلورنس سے تھا۔ اس کی ایک شہرۂ آفاق تمثیلی نظم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نظم کا ماخذ اسلامی تصورات ہیں۔

دنیا اسے صرف دانتے کے نام سے یاد کرتی ہے جس نے فلورنس شہر کے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی۔ محققین کے مطابق دانتے کے ابتدائی حالات اور سنہ پیدائش کے بارے میں معلومات دست یاب نہیں اور خیال کیا جاتا ہے دانتے 1265ء میں پیدا ہوا تھا۔ دانتے کی زندگی کے ابتدائی دور کی طرح اس کے خاندان اور تعلیم و تربیت کے حوالے سے بھی مستند معلومات نہیں‌ ملتیں۔ بعض کے نزدیک اس نے مختلف درس گاہوں سے علم حاصل کیا اور بعض کا خیال ہے کہ وہ باقاعدہ کسی درس گاہ نہیں گیا اور چھوٹی موٹی نوکریوں کے ساتھ فوج میں بھی کام کیا۔

دانتے الیگیری نے محبّت کی اور شدت سے کی اور اسی محبت نے اس سے وہ نظم تخلیق کروائی جس کی بنیاد پر آج تک اس کا نام زندہ ہے۔ شاعری اس کے ذوقِ جمالیات کی تسکین اور اپنے دل کی بات کے اظہار کا ذریعہ بن گئی۔ علم و فنون کے دلدادہ نوجوان اس کے حلقے میں شامل ہوگئے۔ دانتے کی شہرۂ آفاق تمثیلی نظم ’’ ڈیوائن کامیڈی‘‘ ہے جس پر آج تک مباحث جاری ہیں۔ دانتے نے اپنی نظموں میں اپنی داستانِ محبّت اور عشقیہ موضوعات کو نہایت خوب صورتی سے بیان کیا ہے اور اس کے افکار و خیالات میں محبّت ہی مرکز و محور ہے۔ دانتے نے محبّت کو اپنی طاقت بنا کر اپنے فلسفہ حیات اور شاعری کی بنیاد رکھی تھی اور شاید اسی جذبے کی قوّت ہے کہ آج بھی دانتے کا نام لیا جارہا ہے۔ تاریخ کے اوراق بتاتے ہیں کہ یہ فلسفی اور شاعر آج ہی دن 1321ء میں وفات پاگیا تھا۔

Comments

- Advertisement -