ٹی وی اور فلم انڈسٹری کے سینئر اداکار کمال ایرانی 1989ء میں آج ہی کے دن دنیائے خاکی و فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔ انھوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز فلم ’چراغ جلتا رہا‘سے کیا تھا اور یہ 1961ء کی بات ہے۔
وہ پانچ اگست 1932ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ اصل نام ان کا کمال الدّین صفوی تھا، لیکن اسکرین پر کمال ایرانی مشہور ہوئے۔ پاکستانی فلمی صنعت کے اس باکمال اداکار نے لگ بھگ ڈھائی سو فلموں میں کام کیا۔ اِن میں اردو، پنجابی، سندھی اور پشتو زبان میں بننے والی فلمیں شامل ہیں۔
ان کی پہلی فلم ”چراغ جلتا رہا“ 1962ء کو ریلیز ہوئی تھی جس کے بعد ان انھوں نے ”ہمیں بھی جینے دو“ اور ”دل نے تجھے مان لیا“ ( 1963 ) میں کام کرکے فلم بینوں کی توجہ حاصل کی۔ تاہم 1964 میں فلم ”ہیرا اور پتھر“ نے کمال ایرانی کی شہرت کو دو چند کیا۔
فلم بینوں نے کمال ایرانی کو ولن اور مثبت دونوں طرح کے کرداروں میں یکساں پسند کیا۔ پاکستانی فلموں میں انھیں نام ور فن کاروں محمد علی، وحید مراد، ندیم، سدھیر، زیبا ، دیبا ، شمیم آرا اور دیگر کے ساتھ اداکاری کے جوہر دکھانے کا موقع ملا، اور بعد میں وہ ٹی وی پر بھی اداکاری کرتے نظر آئے۔
کمال ایرانی لاہور میں فلم انڈسٹری کے بحران سے دوچار ہونے کے بعد کراچی شفٹ ہوگئے تھے جہاں اپنی زندگی کے آخری ایّام گزارے۔