تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

معروف موسیقار اور گلوکار نہال عبداللہ کی برسی

آج معروف موسیقار اور گلوکار نہال عبداللہ کی برسی ہے۔ وہ 8 فروری 1983ء کو کراچی میں وفات پاگئے تھے۔

نہال عبداللہ کا تعلق ہندوستان کی ریاست جے پور سے تھا جہاں وہ 1924ء میں قصبہ چڑاوا میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا گھرانا سُر اور ساز کے حوالے مشہور تھا۔ نہال عبداللہ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد استاد اللہ دیا سارنگی نواز اور اپنے بھائی استاد جمال خان سارنگی نواز سے حاصل کی تھی۔

اس فن کار کی وابستگی اور شہرت کا اہم میڈیم ریڈیو رہا۔ وہ‌ 1948ء میں ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوئے تھے۔ نہال عبداللہ نے 1951ء میں پاکستان کے قومی ترانے کی کمپوزنگ میں حصّہ لیا اور 1953ء میں جب یہ قومی ترانہ ریکارڈ ہوا تو اس میں ان کی آواز بھی شامل تھی۔

نہال عبداللہ نے ایک فلم چراغ جلتا رہا کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی جس کے ہدایت کار فضل احمد کریم فضلی تھے۔ 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں انھوں نے نفیس فریدی کا لکھا ہوا گیت ’’پاکستانی بڑے لڑیا، جن کی سہی نہ جائے مار‘‘ گا کر بے حد شہرت حاصل کی تھی۔ معروف شاعر عزیز حامد مدنی کی ایک غزل ’’تازہ ہوا بہار کی دل کا ملال لے گئی‘‘ بھی ان کی کمپوزنگ میں بہت مشہور ہوئی۔ اسے مہدی حسن کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -