تازہ ترین

نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی خوشخبری سنادی

کراچی : نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے...

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

تین صدیاں گزر جانے کے باوجود آج بھی ریمبرانٹ کی شہرت اور اہمیت برقرار ہے

ریمبرانٹ، ہالینڈ کا وہ نام وَر مصوّر ہے جس کی موت کو ساڑھے تین سو سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، لیکن وہ اپنے فن پاروں بالخصوص سیلف پورٹریٹ کی وجہ سے آج بھی فن کی دنیا میں مشہور ہے۔

مصوّری کے کئی شاہ کار تخلیق کرنے والا ریمبرانٹ 4 اکتوبر 1669ء کو وفات پاگیا تھا۔ فنونِ لطیفہ کے ماہرین اور نقّاد ریمبرانٹ کو ایک نابغہ تسلیم کرتے ہیں اور اسے متاثر کن حد تک جدّت پسند کہا جاتا ہے۔

کہتے ہیں دنیا بھر میں ہالینڈ کے کسی اور مصوّر کی تخلیقات اتنی مشہور نہیں ہیں، جتنی کہ ریمبرانٹ کی ہیں۔ اس نے اپنے بھی درجنوں پورٹریٹ بنائے تھے جو اس کے کمالِ فن کا شان دار نمونہ ہیں۔ مشہور ہے کہ وہ روزانہ کئی گھنٹے اپنی تصویر بنانے کے لیے کھڑا رہتا تھا۔

ریمبرانٹ کی انتہائی مشہور پینٹنگ ‘دا نائٹ واچ‘ کے نام سے آج بھی ڈچ شہر ایمسٹرڈم کے ‘رائکس میوزیم‘ میں موجود ہے۔

اس کے والد اناج پیسنے والی ایک چکّی کے مالک اور ہالینڈ کے باسی تھے۔ ریمبرانٹ ان کے گھر 1609ء میں پیدا ہوا اور ریمبرانٹ وان رائن کے نام سے پرورش اور تعلیم پائی۔ اسے شروع ہی سے نقّاشی اور ایسے مختلف فنون سے لگاؤ پیدا ہو گیا تھا جس نے ریمبرانٹ کو بعد میں مصوّری کی طرف مائل کیا۔ اس نے آئل پینٹنگز اور اسکیچز بھی بنانے۔

ریمبرانٹ 16 ویں صدی کے اطالوی مصوّروں سے بہت زیادہ متاثر تھا اور اپنے ہاتھ میں برش تھاما تو انہی مصوّروں کے فن کے زیرِ اثر اپنے مُوقلم کو حرکت دی جو ان کی تصویروں میں واضح ہے۔ تاہم اس کے فن کی خاص بات مختلف تخلیقی تجربات ہیں اور یہی وہ خصوصیت ہے جس نے ریمبرانٹ کو آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے۔ نقّادوں کے مطابق وہ ایک ایسا اختراع پسند تھا جس نے تکنیکی طور پر اپنے فن پاروں جدّت اور انفرادیت سے سجایا جو تین صدیوں بعد بھی تازہ اور متحرک محسوس ہوتے ہیں۔

اس فن کار کا ایک کمال اور تصاویر کا منفرد پہلو یہ پینٹنگز کے ذریعے داستان گوئی اور قدیم و تاریخی واقعات کو خوب صورتی سے کینوس پر اتارنا ہے۔

فنِ مصوّری کے ماہر اس بات کو ریمبرانٹ کا امتیازی وصف قرار دیتے ہیں کہ اس نے اپنی پینٹنگز کے کرداروں کی جسمانی حرکات و سکنات کو نہایت فن کارانہ چابک دستی اور مؤثر انداز سے پیش کیا ہے، اور وہ بولتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس کے فن پاروں میں روشنی اور مختلف رنگوں کا وہ متنوع تاثر ملتا ہے جس کو مصوّر نے اپنی اختراع پسندی سے منفرد اور بے مثال بنا دیا ہے۔

ریمبرانٹ نے کسی دوسرے مصوّر کے مقابلے میں زیادہ سیلف پورٹریٹ بنائے، جو شاید اسے بہت پسند تھا۔ وہ خود کو ایک ماڈل کے طور پر پیش کرکے فنِ مصوّری میں تجربات کرتا رہا۔

Comments

- Advertisement -