پاکستان کی فلمی صنعت کی ایک موسیقار جوڑی سلیم حسین اور اقبال حسین کی تھی جنھوں نے کئی فلموں کے لیے خوب صورت دھنیں تخلیق کیں۔ یہ جوڑی انڈسٹری میں ‘سلیم اقبال’ کے نام سے مشہور تھی۔ 2 اپریل 1996ء کو سلیم حسین اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے تھے۔ وہ عمر میں اقبال حسین سے چھوٹے تھے۔
سلیم حسین 1933ء میں لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ کلاسیکی موسیقی کی تعلیم خان صاحب سردار خان سے حاصل کی۔ بعدازاں فیروز نظامی کے اسسٹنٹ کے طور پر دوپٹہ اور چن وے کی موسیقی میں معاونت کی۔ یہ اپنے وقت کی کام یاب ترین فلمیں ثابت ہوئیں۔ اس کام یابی کے بعد ان بھائیوں نے سلیم اقبال نے خود کو بطور موسیقار منوانے کا فیصلہ کیا۔ یوں ان کی پہلی فلم شیخ چلّی تھی جس کے نغمات نے انھیں گویا راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ ان بھائیوں کی دیگر فلموں میں گھر جوائی، کرتار سنگھ، جادوگر، دروازہ، باجی، اک پردیسی ایک مٹیار، پاکیزہ، پیا ملن کی آس اور دکھ سجناں دے شامل ہیں۔
اس جوڑی کی بنائی ہوئی دھن میں ایک نغمہ پاکستان ہی نہیں سرحد پار بھی مقبول ہوا۔ یہ فلم کرتار سنگھ کا نغمہ تھا جس کے بول تھے،’’دیساں دا راجہ میرے بابل دا پیارا۔‘‘